یوم انہدام جنت البقیع؛ تعارف اور انہدام

Sun, 07/02/2017 - 04:52
یوم انہدام جنت البقیع؛ تعارف اور انہدام

تعارف اور انہدام بقیع (جنۃ البقیع / بقیع الغَرقَد)، مدینہ کا سب سے پہلا اور قدیم اسلامی قبرستان ہے۔ شیعہ اماموں میں سے چار ائمہ(علیہم السلام)، حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور تابعین میں سے کئی اکابرین اسلام اسی قبرستان میں مدفون ہیں۔
ائمہ(علیہم السلام) اور بعض دوسرے اکابرین کی قبروں پر گنبد و بارگاہ کا انتظام تھا جن کو پہلی بار تیرہویں صدی ہجری 1220ہجری اور دوسری بار چودہویں صدی ہجری میں وہابیوں نے منہدم کیا جس پر ایران اور ہندوستان سمیت مختلف ممالک کے شیعہ اور سنی علماء اور عوام نے شدید رد عمل ظاہر کیا۔ قبرستان بقیع میں موجود چار ائمہ معصومین(علیہم السلام) اور حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کے قبور پر موجود گنبد جو بیت الاحزان کے نام سے معروف تھا وہابیوں کے پہلے حملے ہی میں منہدم ہو گئے۔ [عجائب الآثار، ج3، ص91]  
عبدالرحمن جَبَرتی کے بقول وہابیوں نے پہلے حملے کے ایک سال بعد مدینہ کو محاصرہ کر کے قحط سالی ایجاد کرتے ہوئے مدینہ منورہ میں داخل ہو گئے اور مسجد النبی کے علاوہ باقی تمام گنبدوں کو مسمار کر دیا۔ [عجائب الآثار، ج3، ص91]

kotah_neveshte: 

سعودی اور صہیونی حکومت کے آلہ کاروں کے کارناموں میں سے ایک جنت البقیع کا انہدام ہے جو انہوں نے اپنے اسرائیلی ناپاک عزائم اور انہیں کے آلہ کار ہونے کا واضح اور منہ بولتا ثبوت پیش کیا ہے؛ اس تصویر میں اس انہدام کے بارے میں کچھ مطالب پیش خدمت ہیں؛

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 58