وہابی فرقہ کہاں سے اور کیسے وجود میں آیا؟

Sun, 04/16/2017 - 11:16

اکثر مشہور یہ ہے کہ فرقہ وہابت کو ایجاد کرنے والا محمد بن عبد الوہاب ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ محمد بن عبد الوہاب سے پہلے بھی کچھ گمراہ افراد تھے جن کے اندر وہابی افکار و عقائد پائے جاتے تھے جن کو ترویج کرنے والا محمد بن عبد الوہاب ہے

وہابی فرقہ کہاں سے اور کیسے وجود میں آیا؟

 

سب سے پہلے وہابی فرقہ کو بنانے والا اور اس کو نشر کرنے کے لئے انتھک کوشش کرنے والا شخص محمد بن عبد الوہاب ہے جو بارہویں صدی ہجری کے نجدی علماء میں سے تھا۔
لیکن یہ معلوم ہونا چاہئے کہ وہابیت کے عقائد کو وجد بخشنے والا یہ پہلا شخص نہیں ہے بلکہ صدیوں پہلے یہ عقیدہ مختلف صورتوں میں ظاہر ہوتے رہے ہیں، لیکن یہ ایک نئے فرقہ کی صورت میں نہیں تھے اور نہ ہی ان کے زیادہ طرفدار تھے[1]
ان میں سے چوتھی صدی میں حنبلی فرقہ کے مشہور و معروف عالم دین "ابو محمد بر بہاری" نے قبور کی زیارت سے منع کیا، لیکن خلیفہ عباسی نے اس مسئلہ کی بھر پور مخالفت کی۔
حنبلی علماء میں سے "عبد اللہ بن محمد عکبری" مشہور بہ ابن بطہ (متوفی ۳۸۷ھ) نے پیغمبر اسلام کی زیارت اور شفاعت کا انکار کیا۔[2]  اس کا اعتقاد تھا کہ حضرت رسول اکرم کی قبر منور کی زیارت کے لئے سفر کرنا گناہ ہے، اسی بنا پر اس سفر میں نماز تمام پڑھنا چاہئے اور قصر پڑھنا جائز نہیں ہے۔[3]
اسی طرح اس کا یہ بھی عقیدہ تھا کہ اگر کوئی شخص انبیاء اور صالحین کی قبور کی زیارت کے سفر کو عبادت مانے، تو اس کا عقیدہ اجماع اور سنت پیغمبر اکرم کے خلاف ہے۔[4]
ساتویں اور آٹھویں صدی کے حنبلی علماء کا سب سے بڑا عالم" ابن تیمیہ" ہے اور محمد بن عبد الوہاب نے اکثر اور اہم عقائد اسی سے اخذ کئے ہیں۔
ابن تیمیہ کے دوسرے شاگرد؛ جن میں مشہور و معروف ابن قیم جوزی ہے اس نے اپنے استاد کے نظریات و عقائد کو پھیلانے کی بہت کوششیں کی ہیں۔
شیخ محمد بن عبد الوہاب کا سب سے اہم کارنامہ یہ تھا کہ اپنے عقائد کو ظاہر کرنے کے بعد ان پر ثابت قدم رہا اور بہت سے نجدی حکمرانوں کو اپنے ساتھ میں ملالیا اور ایک ایسا نیا فرقہ بنالیا جس کے عقائد اہل سنت کے چاروں فرقوں سے مختلف تھے، اس میں شیعہ مذہب سے بہت زیادہ اختلاف تھا جب کہ وہ حنبلی مذہب سے دیگر مذاہب کے مقابلہ میں نزدیک تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]  وہابی حضرات اپنے فرقہ کو نیا فرقہ نہیں کہتے بلکہ کہتے ہیں یہ فرقہ "سلف صالح" کا فرقہ ہے اور اسی وجہ سے خود کو سلفیہ کہتے ہیں۔

[2]   الاکمال ج۱، ص۳۳۰۔ تاریخ بغداد، ج۱۰، ص۳۷۱۔

[3]   کتاب الرد علی الاخنائی تالیف ابن تیمیہ ص ۲۷۔

[4]   کتاب الرد علی الاخنائی تالیف ابن تیمیہ ص۳۰۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 8 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 51