جناب خدیجہ(علیہ السلام)کی  سخاوت

Tue, 06/06/2017 - 09:44

خلاصہ: جناب خدیجہ(علیہا سلام) کی جو ایک خاص صفت تھی جس کی وجہ سے آپ بہت زیادہ پہچانی جاتی ہیں وہ آپ کی سخاوت ہے۔

جناب خدیجہ(علیہ السلام)کی  سخاوت

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     جناب خدیجہ(علیہا سلام) کی رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے نزدیک وہ  مقام و منزلت تھی کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے آپ کوجنت کی چار عورتوں  کے طور پر پہچنوایا: «عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: خَيْرُ نِسَاءِ الْجَنَّةِ مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ وَ خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ وَ فَاطِمَةُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ وَ آسِيَةُ بِنْتُ مُزَاحِمٍ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ؛ ابن عباس کہتے ہیں کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا: جنت کی بہترین عورتیں مریم بنت عمران اور خدیجہ بنت خویلد اور فاطمہ بنت محمد اور آسیہ بنت مزاحم فرعون کی زوجہ ہے»(الخصال، ج‏۱، ص۲۰۶، ح۲۸)
     جناب خدیجہ(علیہا سلام) کی جو ایک خاص صفت تھی جس کی وجہ سے آپ بہت زیادہ پہچانی جاتی ہیں وہ آپ کی سخاوت ہے، آپ اسلام سے پہلے ہی ایک بہت زیادہ مالدار تھیں، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے شادی کے بعد آپ نے اپنی تمام تر دولت اسلام کے لئے خرچ کردی آپ کی دولت مسلمانوں کی بہت زیادہ پریشانیوں کو دور کرنے کے کام آئی اور اس بات کو روایتوں میں بہت اچھی طریقہ سےبیان بھی کیا گیا ہے مثال کے طور پر رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے اس طرح فرمایا: «إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص قَالَ مَا نَفَعَنِي مَالٌ قَطُّ مَا نَفَعَنِي‏ مَالُ خَدِيجَة؛ کسی کا مال مجھے اتنا فائدہ نہیں پہنچایا جتنا خدیجہ کی دولت نے مجھے فائدہ پہنونچایا»[مجلسی، بحارالانوار، ج۱۹، ص۶۳]۔
*الخصال، ابن بابويه، محمد بن على ، جامعه مدرسين، قم، ۱۳۶۲ش.
*بحار الأنوار، مجلسى، محمد باقر بن محمد تقى، دار إحياء التراث العربي، بيروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 36