غم و اندوہ کا سال

Mon, 06/05/2017 - 09:41

خلاصہ: "عام الحزن" وہ نام ہے جسے رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے بعثت کے دسویے سال کا نام رکھا۔

غم و اندوہ کا سال

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     "عام الحزن" وہ نام ہے جسے رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے بعثت کے دسویے سال کا نام رکھا؛ یہ وہ سال ہے جس کی ابتداء میں جناب ابوطالب(علیہ السلام) کی وفات ہوئی اور اسی سال میں جناب خدیجہ(علیہا سلام) کی  بھی وفات ہوئی۔
     جناب خدیجہ(علیہا سلام)، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی بہترین حامی تھیں، آپ کے اسلام کے بارے میں امام علی(علیہ السلام) فرماتے ہیں: «وَ لَمْ يَجْمَعْ بَيْتٌ وَاحِدٌ يَوْمَئِذٍ فِي الْإِسْلَامِ غَيْرَ رَسُولِ اللَّهِ وَ خَدِيجَةَ وَ أَنَا ثَالِثُهَا؛ کسی بھی گھر میں اسلام داخل نہیں ہوا سوائے رسول خدا(صلی اللہ علیہ و  آلہ و سلم) اور جناب خدیجہ کہ اور میں ان میں سے تیسرا نفر تھا»۔[بحارالانوار،ج۱۶، ص۱۶]۔
     جناب خدیجہ(علیہا سلام) نے اسلام اور مسلمانوں کے لئے وہ فداکاریاں اور قربانیاں دی ہیں کہ اپنی تمام مال و دولت کو اسلام کی راہ میں نچھاور کردیا، آپ کی فضیلت میں یہ کہنا کافی ہے کہ خداوند متعال نے آپ کو  سلام کہلوایا ہے: «أَنَّ جَبْرَئِيلَ أَتَى النَّبِيَّ فَسَأَلَ عَنْ خَدِيجَةَ فَلَمْ يَجِدْهَا فَقَالَ إِذَا جَاءَتْ فَأَخْبِرْهَا أَنَّ رَبَّهَا يُقْرِئُهَا السَّلَامَ؛ ایک دفعہ جبرئیل، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کے پاس آئے اور جناب خدیجہ(علیہا سلام) کے بارے میں پوچھا وہ اس وقت وہاں پر نہیں تھیں، جناب جبرئیل نے کہا کہ اے رسول! جب وہ آئے تو ان کو یہ بتادیجئے کہ خدا نے ان کے لئے سلام بھیجا ہے»[گذشتہ حوالہ، ص۸]۔
     جب ہم جناب خدیجہ کی فداکاریوں اور قرابانیوں کو دیکھتے ہیں تو ہم اس بات کو اچھی طرح سے سمجھ سکتے ہیں کے آپ نے اس سال کا نام "عام الحزن" کیوں رکھا۔
*بحار الأنوار، علامه مجلسى، دار إحياء التراث العربي‏، بيروت‏، ۱۴۰۳ ق‏.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 80