قم
امام محمد تقی علیہ السلام: مَنْ زارَ قَبْرَ عَمَّتی بِقُمَّ فَلَهُ الْجَنَّةُ ؛ جو قم میں میری پھوپھی کی زیارت کرے اس پر بہشت واجب ہے ۔ (۱)
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ رَسُولِ اللَّه
السَّلامُ عَلَیْکِ یَا بِنْتَ فَاطِمَةَ وَ خَدِیجَة
انس بن مالک نقل کرتے ہیں کہ میں ایک دن پيغمبر خدا صلی الله عليہ و آلہ و سلم کی خدمت میں تھا تو اپ نے فرمایا: عَنْ أَنَسِ بْنِ مالِكِ قالَ : كُنْتُ ذاتَ يَوْمٍ جالِسا عِنْدَ النَبىِّ صلي الله عليه و آلهاِذْ دَخَلَ عَلَيْهِ عَلىُّ بْنُ أَبى طالِبٍ عليه السلامفَقال صلي الله عليه و آلهاِلَىَّ يا أَبَ
خلاصہ: روایت میں یہ وارد نہیں ہوا ہے کہ قم کو امراض سے دور رکھا گیا ہے
دینی متون اور منابع میں اس طرح نقل ہوا ہے کہ موسی بن جعفر (ع) کے تمام فرزندوں میں امام رضا(ع) کے بعد کوئی بھی حضرت معصومہ(س) کے ہم رتبہ نہیں ہے شیخ عباس قمی کہتے ہیں: امام موسی کاظم(ع) کی بیٹیوں میں سب سے افضل، سیدہ، جلیلہ اورمعظمہ فاطمہ ہیں جو معصومہ کے نام سے مشہور ہیں۔
۱ ذیقعدہ کو جناب معصومہ کی ولادت ہوئی۔