بے ایمانی
انسان چاہے اسے پسند کرے یا نہ کرے ، اپنی معاشرتی زندگی میں اخلاقی اور معاشرتی مسائل سے روبرو ہوتا ہی ہے اور ان معاملات پر کسی طرح سے رد عمل ظاہر کرے؛ اور ان مسائل کا سامنا کیسے کرےاس پر غور کرنے کے لیے مجبور ہوتا ہے،اب اگر اسکے سامنے کوئی ایک راستہ ہو ایک آئیڈیالوجی اور ایمان پایا جاتا ہو تو انسان کی طرز زندگی واضح اور روشن ہوجاتی ہے کہ کیسے ان مسائل سے نمٹا جائے اور کیسے ایک بہتر زندگی گذاری جائے لیکن اگر ایمان کا فقدان ہو اور راستہ مشخص نہ ہو تو پھر مسائل سر ابھارنے لگتے ہیں اور انسان ایک ایسے موجود میں تبدیل ہوتا نظر آتا ہے کہ جسکے پاس نہ سوچ ہے نہ سمجھ ،جدان سے خالی اور انسانیت سے مبرّااور خودخواہی میں ڈوبا ہوا۔
خلاصہ: بے ایمان لوگ اگرچہ جتنی خوشیاں اور لذتوں کو فراہم کرلیں، لیکن کیونکہ ان کے دل میں ایمان نہیں ہے تو ان کا دل ویرانہ کی طرح سنسان ہے۔
خلاصہ: جس آدمی کا دل بہرا، گونگا، اور اندھا ہو وہ حق کو نہیں پہچان سکتا، وہ دنیا میں حق کی حقانیت اور باطل کے باطل ہونے کو نہیں سمجھ سکتا تو آخرت میں بھی اندھا ہوگا۔