خلاصہ: مؤمن لمبی لمبی خواہیشات نہیں کرتا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پوری کائنات خداوند متعال کے وجود کو بیان کررہی ہے یہاں تک کہ انسان جب گناہ کرتا ہے تو اس کا ضمیر اسے ملامت کرتا ہے اور اسے خدا کی نافرمانی سے روکتا ہے اس کے باوجود وہ خدا کی نافرمانی کا مرتکب کیوں ہوتا ہے؟
انسان دو چیزوں کی وجہ سے خدا کی نافرمانی کرتا ہے ایک عقل کی مخالفت اور دوسرے نفس کی پیروی، عقل انسان کو خدا کی اطاعت کی جانب مائل کرتی ہے اور نفس اسے خدا کی نافرمانی کروانا چاہتا ہے اگر انسان عقل کا مطیع بن جائے تو اس کی زندگی خدا کی اطاعت میں گزرے گی اور اگر خدا نخواستہ اس نے نفس کی پیروی کرلی تو وہ اسے برے اعمال کی طرف لے جانے والا ہے خداوند متعال نے فرمایا ہے کہ بعض لوگ اس لئے ایمان نہیں لاتے کیونکہ وہ نفس کی اتباع کرتے ہیں:«فَإِنْ لَمْ يَسْتَجيبُوا لَكَ فَاعْلَمْ أَنَّما يَتَّبِعُونَ أَهْواءَهُمْ وَ مَنْ أَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ هَواهُ بِغَيْرِ هُدىً مِنَ اللَّهِ[سورۂ قصص، آیت:۵۰] پھر اگر قبول نہ کریں تو سمجھ لیجئے کہ یہ صرف اپنی خواہشات کا اتباع کرنے والے ہیں اور اس سے زیادہ گمراہ کون ہے جو خدائی ہدایت کے بغیر اپنی خواہشات کا اتباع کرلے»۔
Add new comment