صدقہ
خلاصہ: قرض صرف ضرورت مند لیتا ہے اور صدقہ جو ضرورت مند نہیں ہے وہ بھی لیتا ہے۔
امیرالمومنین علیہ السلام:
«اسْتَنْزِلُوا الرِّزْقَ بِالصَّدَقَةِ»
صدقہ کے ذریعہ، رزق کے نازل ہونے کو طلب کرو۔
(نہج البلاغہ، حکیمانہ کلمات 132)
امیر المؤمنین علیہ السلام:والصَّدَقَةُ دَوَاءٌ مُنْجِحٌ - وأَعْمَالُ الْعِبَادِ فِي عَاجِلِهِمْ نُصْبُ أَعْيُنِهِمْ فِي آجَالِهِمْ؛صدقہ بہترین کارآمد دوا ہے اور لوگوں کے دنیا کے اعمال آخرت میں ان کی نگاہوں کے سامنے ہوں گے۔ [نہج البلاغہ حکمت ۷]
خلاصہ: روزہ، صدقہ اور رات میں تھجد کو نیکی کے دروازے قرار دئے گئے ہیں۔
امام رضا علیہ السلام:
«عَوْنُکَ لِلضَّعیفِ اَفْضَلُ مَنِ الصَّدَقَةِ»
تمہارا کمزور کی مدد کرنا، صدقہ دینے سے زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔
پیغمبر اکرم صلىاللهعليهوآله: كُلُّ مَعروفٍ صَدَقةٌ؛؛ہر نیک کام صدقہ ہے۔( الخصال ، ص۱۴۵، ح ۱۳۴)
امیرالمؤمنین علیه السلام:اسْتَنْزِلُوا الرِّزْقَ بِالصَّدَقَهِ؛رزق و روزی کو صدقہ کے ذریعہ آسمان سے نیچے لاؤ۔(غررالحکم،باب صدقه)
خلاصہ: آیات و روایات اس بات کے شاہد ہیں کہ جس کسی نے بھی اللہ کے راہ میں صدقہ دیا ہے وہ ہمیشہ فائدہ میں رہا ہے اور ہر مصیبت و بلا سے محفوظ رہا ہے۔
جب دعا کرنا چاہو تو اس سے پہلے نماز ادا کرو، یا صدقہ دو یا کوئی نیک کام انجام دو یا پھر کوئی ذکر کہو۔
(عوالى اللآلى، ج 1، ص 110، ح 16)
خلاصہ: مؤمن انسان اپنی راتوں کو بے کار کاموں میں نہیں گذارتا بلکہ اس میں اللہ کو یاد کرتا ہے۔