ماہ بندگی
بندگی اورعبادت ، امتیاز کا وہ مقام ہے جو انسانوں کو دیگر مخلوقات سے الگ کردیتا ہے ، اگر انسانوں کی حیات میں عبادت و بندگی نہ ہو تو پھر اس زمین پر حیوانوں کے مانند ہے کہ چند دنوں بعد چلتی پھرتی زندگی پر موت کی چادر اوڑھا دی جائے گی اور اس بدبودار جسم سے نجات پانے کے لئے لوگ اسے مَنُو مٹی تلے میں د
روایتوں کے جملے اور نبی و معصوم اماموں علیھم السلام کی کلام میں جب چھان بین کی جائے اور ان کا بہ دقت مطالعہ کیا جائے تو یہ بات بخوبی واضح و روشن ہوجائے گی کہ بندگی کے کچھ معیار اور اصول ہیں جس پر انسان کا اترنا لازم و ضروری ہے ۔
کتاب «آداب المریدین» سے اقتباس
وَ لَهُ مَنْ فِي السَّماواتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَنْ عِنْدَهُ لا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبادَتِهِ وَ لا يَسْتَحْسِرُونَ ۔ سورہ انبیاء ایت (19)
خداوند عالم کے نزدیک دعا سے بہتر کوئی شئی نہیں، دعا سے انسان کے باطن اور روح کو طاقت اور توانائی ملتی ہے مگر تمام دیگر چیزوں کی طرح دعا کے قبول ہونے کے بھی شرطیں ہیں ، دعائیں، اہلبیت اطھار علیہم السلام کے وسیلہ اور واسطہ کے بغیر ھرگز منزل قبول تک نہیں پہونچتیں لہذا اس ماہ اور انے والے ماہ یعنی ما