لوگوں کی ہدایت
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں مستقیم راستے کی طرف دعوت دینے کے چند شرائط بیان کیے جارہے ہیں۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں مضبوط دین کی طرف ہدایت اور راہِ مستقیم کی طرف دعوت کو بیان کیا جارہا ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں یہ بیان کیا جارہا ہے کہ دین اسلام اور راہِ مستقیم کو پہچاننے کی اشد ضرورت ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے کہ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے لوگوں کو گمراہی سے نجات دی اور اندھے پن سے بصیرت دی۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کی روشنی میں بیان کیا جارہا ہے کہ نبی اکرم (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے لوگوں کو گمراہی سے نکال کر ہدایت کی۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کے ایک فقرے کی مختصر وضاحت بیان کی جارہی ہے جس میں لوگوں کی ہدایت کے لئے رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا قیام بیان ہوا ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کے ایک فقرے کی مختصر وضاحت بیان کی جارہی ہے جس میں پیغمبر اسلامؐ کے ذریعے لوگوں کی آنکھوں سے پردوں کا ہٹ جانا بیان ہوا ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کے ایک فقرے کی مختصر وضاحت بیان کی جارہی ہے جس میں رسولؐ اللہ کے ذریعے دلوں سے ابہام کا دور ہوجانا بیان ہوا ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کے خطبہ فدکیہ کے ایک فقرے کی مختصر وضاحت بیان کی جارہی ہے جس میں نبی اکرمؐ کے ذریعے اندھیروں کا اُجالا ہونا بیان ہوا ہے۔
ہمیشہ ہمارے سامنے دو راستے ہوتے ہیں ایک اچھائی کا اور ایک برائی کا اب یہ اختیار انسان کے ہاتھ میں ہے کہ وہ کونسا راستہ اختیار کرکے کامیاب اور کونسا راستہ اپناکر شقی بنتا ہے۔