صلوات
مُجَرب یعنی تجربہ کئے ہوئے وِرد میں سے ایک وِرد ائمہ معصومین علیہم السلام کی خدمت میں صلوات کا تحفہ پیش کرنا ہے ، مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم فرماتے ہیں : اگر کوئی محمد و آل محمد عليہ و عليهم صلوات الله پر صلوات بھیجے تو خداوند متعال اس صلوات کے طفیل اور صدقہ میں اس کی دنیا
خلاصہ: جو کوئی اپنی دعا کے ساتھ ساتھ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) اور آپ کے اہل بیت(علیہم السلام) پرصلوات بھیجتا ہے یه دعا آسمان کی جانب جاتی ہے۔
اہل سنت درود کو یا تو ابتر طریقے سے پڑھتے ہیں یا پھر آل محمد کے ساتھ اصحاب کا بھی لاحقہ لگا دیتے ہیں؛کہ دونوں ہی صورتوں میں مطابقِ سنت عمل نہیں کرتے ؛اس بارے میں کہ کیوں اہل سنت کلمہء «آل محمد»کو درود میں شامل نہیں کرتے، بعض محققین کا ماننا ہے کہ بنی امیہ نے اس بدعت کو اہل سنت میں رائج کردیا تھا،لیکن قابل غور نکتہ اور مقامِ سوال یہ ہے کہ اہلسنت ابھی تک کیوں اسی بدعت سے وابسطہ ہیں جبکہ اہل سنت کو سنت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ پر عمل کرنا چاہیئے ناکہ بنی امیہ کی رائج کردہ بدعت پر۔
شیعیان اہل بیت کے ہاں صلوات کا مشہور ترین جمله "اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ وَ آلِ مُحمّد" ہے۔ اسلامی مذاہب کے ہاں اس بات میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ "اَللّهُمَّ صَلِّ عَلی مُحمّدٍ" صلوات کی عبارت کا اصلی حصہ ہے؛ اختلاف ان عبارات میں ہے جو اس جملے کے بعد لائی جاتی ہیں۔ شیعہ اہل سنت کے برعکس، اس عبارت کے بعد "وَآلِ مُحمّد" کی عبارت لاتے ہیں اور اس سلسلے میں کثیر شیعہ اور سنی مآخذ سے استناد کرتے ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مناجات
محمد و آل محمد پر صلوات - مناجات شعبانیہ کی تشریح
بسم اللہ الرحمن الرحیم