امام کاظم(علیہ السلام)
امام موسی کاظم علیہ السلام نے فرمایا:
مَثَلُ الدُّنيا مَثَل مَاءِ البَحر، كلَّما شربَ مِنهُ العَطشان أزدادَ عَطَشاً حَتّی يقتِله ۔ (۱)
دنیا دریا کے پانی کی مانند ہے کہ اگر کوئی پیاسا اس میں سے پئے تو اس کی پیاس اور بڑھے گی یہاں تک کہ موت کی آغوش میں سوجائے ۔
۱ ۔ بصیرت کی کنجی
تَفَقَّهوا فی دینِ اللّهِ، فَإِنَّ الفِقهَ مِفتاحُ البَصیرَةِ ۔ (تحف العقول: ص۴۱۰)
خدا کے دین کے بارے میں گہری سمجھ پیدا کرو کرو اس لیے کہ دین کے بارے میں گہری سمجھ ، (فقہ) بصیرت کی کنجی ہے ۔
۲ ۔ وقت سے پہلے بڑھاپا
امام کاظم علیه السّلام:
«اِنَّ الحَرامَ لا یُنمی، وَ اِن نَمی لا یُبارَکُ لَهُ فیهِ، وَ ما اَنفَقَهُ لَم یُوجَر عَلَیهِ وَ ما خَلَّفَهُ کانَ زادَهُ إلَی النّارِ.»
خلاصہ: امام موسیٰ کاظم(علیہ السلام) خداوند متعال کی جانب سے اس بات کے لئے معمور تھے کہ لوگوں کو سیدھے راستہ کی جانب ہدایت فرمائے اور آپ نے اپنے اس کام کے لئے کسی طرح کی کوئی بھی کوتاہی نہیں کی.