امام کی معرفت
خلاصہ: امام کی معرفت حاصل کرنے کے لئے کوشش کرنے کی اس قدر اہمیت ہے کہ قرآن، احادیث اور عقل کی روشنی میں ثابت ہوتا ہے کہ امام کی پہچان ضروری ہے۔
غیبت کے زمانے میں معرفت امام کا حصول
«من مات ولم یعرف امام زمانه مات میتة الجاهلیة»
جو اپنے امام کی معرفت حاصل کیے بغیر مرجائے وہ جاہلیت کی موت مرا ہے
کیا ہم نے امام زمانہ (عج) کی معرفت کو حاصل کرنے کے لئے کوئی قدم اٹھایا ہے؟
اللہ تعالیٰ سے امام کی معرفت کے حصول کی دعا کرنا
شیعوں کی ذمہ داریاں؛ دور غیبت کبریٰ میں
امام رضا (علیہ السلام):
«الامام کالشمس الطالعة المجللة بنورها للعالم وهی فی الافق بحیث لاتنالها الایدی والابصار»
اپنے زمانے کے امام کی معرفت حاصل کرنا واجب ہے جیسا کہ واقعہ کربلا نے واضح کر دیا کہ کتنے ہی ایسے لوگ ہیں کہ جنہیں اپنے زمانے کے امام کی معرفت ہے، اگر واقعہ کربلا رونما نہ ہوتا تو حق و باطل پر لوگوں کی پہچان بہت مشکل ہو جاتی۔