شیعہ
خلاصہ: مؤمن کو خوش کرنا خدا کو خوش کرنا ہے۔
امام حسین علیہ السلام:ہمارا شیعہ ایسا ہوگا کہ جسکا دل، چالبازی،مکر و فریب سے پاک ہوگا۔[بحار الانوار،ج۶۵ص۱۵۶]
امام موسی کاظم علیہ السلام: إنّما شِيعَةُ عَلِيٍّ مَن صَدَّقَ قَولَهُ فِعلُهُ؛بس وہی عليؑ كا شيعہ ہے كه جسكا كردار اسـكے گفتار كي گواہی دے۔(کافی،ج8، ص 228)
خلاصہ:امیرالمؤمنین حضرت علی(علیہ السلام) کے حقیقی شیعہ سلمان، ابوذر، مقداد، عمار اور محمد ابن ابوبکر اور مالک اشتر تھے، جنھوں نے ولایت کی پیروی کا حق ادا کرتے ہوئے کبھی بھی اپنے ولی کے حکم پر عمل کرتے ہوئے شک و تردید سے کام نہیں لیا۔
اگر شیعہ حق پر ہیں تو وہ اقلیت میں کیوں ہیں؟ اور دنیا کے اکثر مسلمانوں نے ان کو کیوں نہیں ماناہے؟ جواب ملاحظہ فرمائیں
لوگ اکثر سوال کرتے ہیں کہ شیعہ سے مراد کیا اسکا جواب ذیل کی سطور میں ملاحضہ فرمائیں۔
خلاصہ: امام علی(علیہ السلام) کا حقیقی شیعہ وہ ہے جو صرف زبان کے ذریعہ یہ نہ کہہ کے میں امام کا چاہنے والا ہوں بلکہ اپنے عمل کے ذریعہ اسے ثابت کرے۔
خلاصہ:
مالک اشتر کا طاقت اور قدرت رکھتے ہوئے،اپنے اخلاق کے ذریعہ دوسروں کو اخلاق محمدی اور علوی سے آشنا کرنا۔