خلاصہ: مؤمن کو خوش کرنا خدا کو خوش کرنا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اہل بیت(علیہم السلام) کا حقیقی شیعہ وہ جو صرف اپنے بارے میں نہیں سونچتا بلکہ وہ اپنے ساتھ ساتھ اپنے مؤمن بھائیوں کا بھی خیال کرتا ہے جس کے بارے میں امام رضا (علیهالسلام) اس طرح فرمارہے ہیں: «مَنْ فَرَّجَ عَنْ مُؤْمِن فَرَّجَ اللهُ قَلْبَهُ یَوْمَ الْقِیامَهِ؛ جو کوئی کسی مؤمن کی کوئی مشکل کو حل کرے اور اسے خوشحال کرے خداوند متعال قیامت کے دن اسے خوشحال کرتا ہے»[بحارالانوار، ج:۷۱، ص:۲۳۳]۔
اہل بیت(علیہم السلام) کا سچا شیعہ وہ ہے جو اپنی زندگی کے تمام پہلوؤوں کو اپناتے اور ان لوگوں کی طرح زندگی گذارنے کی کوشش کرے تاکہ دنیا اور آخرت دونوں میں سعادت مند اور کامیاب ہو، جس کے بارے میں امام رضا(علیہ السلام) اس طرح فرمارہے ہیں: «شیعَتُنا المُسَّلِمُونَ لاِمْرِنا، الْآخِذُونَ بِقَوْلِنا، الْمُخالِفُونَ لاِعْدائِنا، فَمَنْ لَمْ یَكُنْ كَذلِكَ فَلَیْسَ مِنّا؛ ہمارے شیعہ وہ ہیں جو ہمارے حکم کو بجالائے اور جن چیزوں سے ہم نے منع کیا ہے ان سے رک جائے، ہمارے فرمان کو اپنی زندگی کا اساس قرار دے اور ہمارے دشمنوں کی مخالفت کرے اور جو ایسا نہیں کریگا وہ ہم میں سے نہیں ہے»[بحار الانوار، ج:۶۵، ص:۱۶۷]۔
ان دو حدیثوں کی روشنی میں اہل بیت(علیہم السلام) کا حقیقی شیعہ وہ جو پہلے تو اپنے آپ کو گناہوں سے محفوظ رکھے اور دوسرے کی مدد کرے۔
* بحار الانوار، محمد باقر مجلسی، انتشارات اسلاميه، تهران.
Add new comment