فوٹو
وَ اِما مَتَنا اَماناً لِلْفُرْقَةِ،
اللہ نے امامت كے ذریعے اختلاف و افتراق كا سد باب كیا
رسول اسلام نے حیا کی اہمیت کے سلسلہ میں فرمایا " اَلحَیاءُ زینَهُ الاسلامِ؛ حیا اسلام کی زینت ہے" (۱)
نیز حضرت نے ایک دوسری حدیث میں یوں ارشاد فرمایا " إنَّ اللّه یُحِبُّ الحَیِىَّ الحَلیمَ العَفیفَ المُتَعفِّفَ؛ خداوند متعال با حیا ، عفیف اور پاکدامن انسان کو دوست رکھتا ہے" (۲)
حضرت فاطمہ زھراء عليها السلام نے فرمایا:
إذا حُشِرتُ يَومَ القِيامَةِ أشفَعُ عُصاةَ اُمَّةِ النَّبِيِّ صلي الله عليه و آله وسلم ۔ (۱)
ہم قیامت کے دن حشر کے میدان میں نبی (ص) کی گناہگار امت کی شفاعت کریں گے ۔
دوسری حدیث :
پغمبراکرم صلی الله علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
مَلْعُونٌ مَلْعٌونٌ مَنْ يَظْلِمُ بَعْدِي فَاطِمَةَ ابْنَتِي وَيَغْصِبَهَا حَقَّهَا وَيَقْتُلَهَا.
ملعون ہے ملعون ہے جو میرے بعد میری بیٹی فاطمہ پر ستم کرے، اس کے حق کو غصب کرے اور اسے شھید کرے ۔
بحار الأنوار، ج 29، ص346 ۔
«وَ عَزائِمُهُ الْمُفَسَّرَةُ، وَ مَحارِمُهُ الْمُحَذَّرَةُ»
قرآن کے احکام وضاحت کے ساتھ بیان ہوئے ہیں اور حرام چیزوں سے بچایا جا چکا ہے۔
[خطبہ فدکیہ]
«وَ اَطِیْعُوا اللّهَ فِیَما اَمَرَکُمْ بِهِ، وَ نَهاکُمْ عَنْهُ»
اور اللہ کی اطاعت کرو ان چیزوں میں جس کا وہ تمہیں حکم دیتا ہے اور جس سے وہ تمہیں منع کرتا ہے۔
( ریاحین الشّریعة، ج 1، ص 312)
«إنْ کُنْتَ تَعْمَلُ بِما أمَرْناکَ وَ تَنْتَهی عَمَّا زَجَرْناکَ عَنْهُ، فَأنْتَ مِنْ شیعَتِنا، وَ إلاَّ فَلا.»
اگر جس چیز کا ہم نے تمہیں حکم دیا ہے اس پر عمل کررہے ہو اور جس چیز سے ہم نے منع کیا ہے اسے انجام نہیں دے رہے ہو تو سمجھو تم ہمارے شیعہ ہو ورنہ شیعہ نہیں۔
قُل لَّا يَسْتَوِي الْخَبِيثُ وَالطَّيِّبُ وَلَوْ أَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِيثِ ۚ فَاتَّقُوا اللَّـهَ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ[مائدہ۱۰۰]پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ خبیث اور پاکیزہ برابر نہیں ہوسکتے ,چاہے خبیث کی کثرت اچھی ہی کیوں نہ لگے صاحبان عقل اللہ سے ڈرتے رہو شاید کہ تم اس
حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا خطبہ فدکیہ میں امیرالمومنین علیہ السلام کا تعارف کرتے ہوئے فرمایا:
"وَهُوَ الإمامُ الرَبّانى، وَالْهَيْكَلُ النُّورانى، قُطْبُ الأقْطابِ، وَسُلالَةُ الاْطْيابِ، النّاطِقُ بِالصَّوابِ، نُقْطَةُ دائِرَةِ الإمامَةِ."