فوٹو
" ان السعید، کل السعید، حق السعید من أحب علیا فی حیاته و بعد موته "
" بے شک سعادتمند اور حقیقی اور مکمل سعاددتمند وہ شخص ہے جو امام علی (علیہ السلام) سے آپ (علیہ السلام) کی حیات میں اور بعد از حیات، محبت رکھے۔"
(مجمع الزّوائد، ج 9، ص132)
محمّد بن جرير طبرى (متوفى 310) اپنی تاریخ میں بیت وحی کی بے حرمتی کی روایت یوں بیان کرتے ہیں:
ذہبی نے ابن ابی دارم کے بقول لکھا ہے:
كان ابن ابی دارم مستقیم الامر عامة دهره ثم فی آخر ایامه كان اكثر ما یقرء علیه المثالب حضرته و رجل یقرء علیه “ ان عمر رفس فاطمة حتی اسقطت بمحسن.”
(سیر اعلام النبلاء، ج 15، ص 578)
حُبِّبَ إلَىَّ من دُنياكُم ثَلاثٌ: تِلاوَةُ كِتابِ اللّهِ و النَّظَرُ في وَجهِ رَسولِ اللّهِ و الإنفاقُ في سَبيلِ اللّهِ
"میرے نزدیک تمہاری اس دنیا میں تین چیزیں محبوب ہیں: تلاوت قرآن مجید، رسول خدا کے چہرے کی زیارت، اور راہ خدا میں انفاق"
(نهج الحياة، ح 164)
اس تصویر میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی کے خاکے کو پیش کیا گیا ہے۔
بمناسبت ولادت باسعادت حضرت زہراء سلام اللہ علیھا
جناب فاطمہ زہراؐ نے فرمایا : حُبِّبَ إلَىَّ من دُنياكُم ثَلاثٌ : تِلاوَةُ كِتابِ اللّه ِ و النَّظَرُ في وَجهِ رَسولِ اللّه ِ و الإنفاقُ في سَبيلِ اللّه(نهج الحياة، ح 164)
يَا مُمْتَحَنَةُ امْتَحَنَكِ اللَّهُ الَّذِي خَلَقَكِ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَكِ فَوَجَدَكِ لِمَا امْتَحَنَكِ
بمناسبت ولادت باسعادت حضرت زہراء سلام اللہ علیھا
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: ’’من سبح تسبیح فاطمۃ(س) فقد ذکر اللہ الذکر الکثیر‘‘ جس نے تسبیح جناب فاطمہ پڑھی گویا اس نے خدا کا کثیر ذکر کیا۔(اسرار و آثار تسبیح حضرت زہرا(س) ص ۱۲، کتاب تہذیب ج۲