نعمت
خلاصہ: بعض لوگ جب طرح طرح کی نعمتوں سے لبریز ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ سے غافل ہوجاتے ہیں، جبکہ انہیں پہلے سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونا چاہیے، کیونکہ نعمت لے کر نعمت دینے والے کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔
خلاصہ: جب انسان سے کوئی نعمت چھین جائے اور اس پر کوئی تکلیف اور مشکل وقت آئے تو دیکھتا ہے کہ اسباب و وسائل اس کی ضرورت کو پورا نہیں کرسکتے اور سب راستوں کو بند دیکھتا ہے تو اس کی غفلت کا پردہ ہٹ جاتا ہے اور وہ سمجھ جاتا ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ اسے اس تکلیف سے نجات دے سکتا۔
خلاصہ: اللہ کی نعمت کو شمار نہیں کیا جاسکتا اور اللہ نے انسان کی یہ عاجزی بتا دی ہے، مگر نعمت کو یاد کیا جاسکتا ہے اور اس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔
خلاصہ: اللہ کی نعمت کو شمار نہیں کیا جاسکتا اور اللہ نے انسان کی یہ عاجزی بتا دی ہے، مگر نعمت کو یاد کیا جاسکتا ہے اور اس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔
امام حسن مجتبی علیہ السلام: تجهَلُ النِّعَمُ ما أقامَت ، فإذاوَلَّت عُرِفَت.نعمتیں جب تک ہیں انکی کوئی قدر و قیمت نہیں ہوتی،جیسے ہی وہ ہم سے چھین لی جاتی ہیں تب ہمیں انکی اہمیت کا احساس ہوتا ہے۔[بحارالأنوار،ج78،ص115]
خلا'صہ: نعمت خدا کی طرف سے ہمارے لئے ایک تحفہ ہے جس کے ملنے پر ہمیں خدا کا شکر ادا کرنا چاہئے۔