نیلسن منڈیلہ کی تحریک آزادی کے ذریعہ دنیا کے نقشہ میں منفرد پہچان بنانے والا افریقی ملک جنوبی افریقہ جہاں اس تحریک کی کامیابی سے پہلے سیاہ فاموں کے ساتھ نسلی امتیاز برتا جاتا تھا لیکن ایک مرد مجاہد نے اس امتیاز کے خلاف آواز اٹھائی جس کے نتیجہ میں اپنی عمر کے تقریبا ستائیس بیش قیمت سال مختلف جیلوں میں گذارے لیکن ان کی استقامت اور عزم نے ان ظالموں کو شکست فاش دی اور نیلسن منڈیلہ جنوبی افریقہ کے بابائے قوم بن گئے اور آج یہ ملک ان کے نام سے جانا جاتا ہے آج نیلسن منڈیلا اور جنوبی افریقہ تمام دنیا میں ایک تحریک کا نام ہے جو اپنے طور پر بہتری کی آواز اٹھانے میں مشہور ہے۔
اپنی اسی خصوصیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے جنگی جرائم اور اسرائیل کے ذریعہ فلسطینوں کی نسل کشی جس میں زیادہ تر معصوم بچے اور خواتین لقمہ اجل بنے ، تین ماہ سے زائد عرصہ سے جاری اسرائیلی جارحیت ، اسرائیلی بربریت ، اسرائیلی دہشت گردی ، اسرائیل کے ذریعہ غزہ میں ایسی حیوانیت اور درندگی کا مظاہرہ ، جس نے انسانیت کا شرم سر سے جھکا دیا ہے نیز استکباری طاقتوں خصوصا امریکا اور انگلینڈ کے ذریعہ اسرائیل کی مکمل حمایت اور اس کی ہر قسم کی مدد اور پشت پناہی اور اپنے ان شیطانی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے وہ دجالی چالیں چل رہے ہیں جس نے دنیا میں انسانی حقوق کی پامالی کے نئے ریکارڈ قائم کردئے ہیں تمام عالمی قوانین اور اخلاقی ضابطوں کو کچل دیا ہے ، انسانی اقدار کو پارہ پارہ کردیا ہے ، ظلم و بربریت اور حیوانیت کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ، ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
لہذا ان ظالم و جابر اور دہشت گرد ممالک کے مقابل کھڑا ہوکر ان کے مظالم سے پردہ اٹھانا جبکہ دنیا کے تمام عالمی سیسٹم ان کی پیروی کر رہے ان کی بربریت کے سامنے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ایسی صورت حال میں غاصب ریاست اسرائیل کی نسل کشی اور فلسطین کے مظلوم عوام کے قتل و غارت گری کو ہیگ کی عالمی عدالت میں چیلیج کرنا ایک جرأت مند قدم ہے ان کے مظالم سے پردہ اٹھانا اور ان کے ذریعہ نسل کشی کو چیلینج کرنا ایک نہایت ضروری اقدام ہے جس کی شدید ضرورت تھی۔
بہرحال اب ان عالمی اداروں کا سخت امتحان ہے کہ کس طرح اسرائیل کے مظالم کی مذمت کرتے ہیں اسرائیل کو کٹھگرے میں کھڑا کرتے ہیں اسرائیل کے جنگی جرائم کے مقابل اس کو سزا دیتے ہیں جبکہ اقوام متحدہ ہی کا دوسرا ادارہ سیکورٹی کونسل سو دن گذر جانے کے باوجود حتی جنگ بندی کے لئے قرارداد پیش کرنے میں ناکام رہا ہے لیکن اس کے برعکس جب اس اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی غرض سے اسرائیل کو سیزفائر پر مجبور کرنے کے لئے یمنی افواج یمنی جیالوں نے یمنی بہادروں نے اپنی غیرت کا مظاہرہ کیا اور اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کیا تو یہی سیکورٹی کونسل بغیر کسی تاخیر کے یمنی افواج کے خلاف مذمتی قرارداد تصویب کرتی ہے اور امریکا اور انگلینڈ جیسے دہشت گرد ممالک یمن پر دھاوا بول دیتے ہیں۔
آج ضرورت ہے کے مغربی ممالک کے انسانی حقوق کے جھوٹے نعروں سے نقاب کشائی کی جائے ہیومن رائٹس کا شور مچاکر بشریت کو تباہی اور بربادی کے دہانے پر لے جانے والے دہشت گرد ممالک شیطان اکبر امریکا غاصب ریاست اسرائیل اور ملعون یورپی ممالک کے چہروں پر پڑی ہویئ نقابوں کو الٹا جائے۔ أ لیس الصبح بقریب۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
۱: https://ur.wikipedia.org/wiki
۲: https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/10/23/3021963
Add new comment