حقیقی شیعہ کی خصوصیات پانچویں امام کی حدیث کی روشنی میں(۵)

Sun, 01/14/2024 - 09:28

گذشتہ سے پیوستہ

دوسروں کے راز

دوسروں کے راز انسان کے نزدیک ایک امانت ہیں جس میں اسے خیانت نہیں کرنا چاہئے کیونکہ رازوں کو فاش کرنا ایک خیانت ہے ، دوسری جانب سے اگر انسان دوسروں کے راز فاش کرتا ہے تو سماج میں بہت سی اجتماعی خرابیاں جنم لیتی ہیں ، دشمنیاں پروان چڑھتی ہیں ، کینہ پیدا ہوتا ہے ، نفرتیں بڑھتی ہیں ، اسی بناپر اخلاق اور تربیت سے متعلق کتابوں میں ’’ زبان کی حفاظت ‘‘ اور ’’ زبان پر کنٹرول ‘‘ جیسے مباحث بہت اہمیت کے حامل ہیں نیز رازداری کا خیال نہ رکھنا اور غیبت ، تہمت ، بیہودہ گوئی ، افتراپردازی وغیرہ صفات اگر کسی میں پائی جائیں تو وہ شخص اخلاقی رذیلہ میں گرفتار ہوگیا ہے اور اخلاقی پستیوں میں گرتا جا رہا ہے لہذا اس کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اندر سے اس رذیلہ کو دور کرے اور تقوی و پرہیزگاری کو اپنا شعار قرار دے قرآنی آیات اور روایات میں غور فکر کرے اور ان پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کرے۔

قرآن حکیم میں ارشاد رب العزت ہورہا ہے : یعقوب نے کہا کہ بیٹا خبردار اپنا خواب اپنے بھائیوں سے بیان نہ کرنا کہ وہ لوگ الٹی سیدھی تدبیروں میں لگ جائیں گے کہ شیطان انسان کا بڑا کھلا ہوا دشمن ہے۔ (۱)

ایک روایت میں امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں : ہر وہ بات جس کا نشر کرنا مناسب نہ ہو وہ امانت ہے ، اگرچہ اسے چھپایا نہ گیا ہو۔ (۲)

لہذا انسان کی ایک اہم ذمہ داری یہ ہے کہ اپنے اور دوسروں کے راز کو فاش نہ کرے یہ اسرار نا اہل کے سپرد نہ کرے خود کی بی عزتی اور دوسروں کی رسوائی کا سامان فراہم نہ کرے دوسروں کی بے عزتی کے درپے نہ رہے کچھ قیامت کا خوف بھی کرے آخرت میں ہونے والی رسوائی پر غور و فکر کرے۔

جاری ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:

۱: سورہ یوسف آیت ۵ ، قَالَ يَا بُنَيَّ لَا تَقْصُصْ رُؤْيَاكَ عَلَىٰ إِخْوَتِكَ فَيَكِيدُوا لَكَ كَيْدًا ۖ إِنَّ الشَّيْطَانَ لِلْإِنسَانِ عَدُوٌّ مُّبِينٌ۔

۲: غرر الحكم ، ج ۴ ، ص ۵۳۹ ، ح ۶۸۹۷ ؛ عيون الحكم والمواعظ و ص ۳۷۷ و ح ۶۴۰۲ ، كُلُّ شَيءٍ لا يَحسُنُ نَشرُهُ أمانَةٌ ، وإن لَم يُستَكتَم۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 27