خبرر رساں ایجنسی فارس کی خبر کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ سیکورٹی کونسل نے امریکا کے ذریعہ پیش کی جانے والی قرارداد جس میں یمنی فوج کے ذریعہ آبنائے باب المندب بحیرہ احمر میں اسرائیلی کشتیوں کے خلاف حملات کی مذت کی گئی تھی اس قرارداد کو آج جمعرات کی صبح سیکورٹی کونسل میں تصویب کردیا۔
اس قرارداد میں یمنی افواج کے ذریعہ اسرائیل سے متعلق سمندری جہازوں پر حملات کی مذمت کی گئی ہے جبکہ یمنی افواج یہ حملات تین مہینہ سے جاری اسرائیلی حملات کے جواب میں انجام دے رہے ہیں جس میں اسرائیل نے ہزاروں فلسطینیون کا قتل عام کیا ہے اور اسرائیل غزہ پر وحشیانہ بم باری کو جاری کئے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں غزہ شدید انسانی بحران کا سامنا کر رہا ہے اس جنگ کو بند کرنے کے مسٔلہ پر تو سیکورٹی کونسل کوئی قراردا تصویب نہ کرسکا کیونکہ امریکا نے اپنے ظالمانہ ویٹو پاور کے ذریعہ جنگ بندی کی ہر قرارداد کو ناکام بنادیا ہر کوشش کے سامنے روڑے اٹکائے اور دنیا خاموش تماشائی بنی رہی لیکن آج جب اس حملات کو رکوانے کے لئے یمنی افواج نے اسرائیلی کشتیوں پر حملے شروع کئے تو امریکا کے پیٹ میں مروڑ ہونے لگا اور اس نے بحیرہ احمر میں پیش آنے والے اتفاقات کی مذمت میں فورا سیکورٹی کونسل میں قرارداد تصویب کروادی۔
ظالم و جابر درندہ صفت ملک امریکا نے ایک طرف سے اس قرارداد کے ذریعہ اسرائیل کے وحشیانہ حملات اور قتل و غارت گری سے دنیا کی توجہات ہٹانے کی کوشش کی ہے تو دوسری جانب سے عالمی قوانین کا بہانا بناکر اسرائیل کو ہر طرح کے خطرات سے نکالنے کے ایک شیطانی منصوبہ کو عمل میں لایا ہے تاکہ اسرائیل بغیر کسی روک ٹوک کے جو چاہے انجام دے اور اگر کوئی چیز اسرائیل کو اس کے ظالمانہ عزائم سے روکنا چاہے تو اس کے مقابل امریکا اپنے عالمی اداروں کو لے کر کھڑا ہوجائے اپنے استکباری عزائم کو جامہ عمل پہنانے کے لئے اسرائیل کی حمایت میں کبھی اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی بیساکھائی کا سہارا لیتا ہے تو کبھی اپنی افواج اور اپنے بیڑے بھیج کر اسرائیل کے وجود کو بچانے کی کوششیں کرتا ہے۔
امریکا کی جانب سے اسرائیل کی حمایت پر بے جا اصرار اور بے چون و چرا حمایت سے علاقہ تباہی کے دہانے پر پہونچ گیا ہے انسانیت دم توڑتی نظر آرہی ہے انسانی حقوق کے نعرے لگانے والے اداروں کی ماہیت اور ان کھوکھلے نعروں کی حقیقیت سے پردہ اٹھ گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
Add new comment