ماہ رجب، دین اسلام میں با فضلیت اور خاص عظمتوں کا مالک ہے ، رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور تمام اہل بیت اطھار علیہم السلام نے اس ماہ کے لئے خاص اعمال بیان کئے ہیں اور دعائیں نقل فرمائی ہیں ۔
رسول خدا (ص) ماہ رجب کے سلسلہ میں فرماتے ہیں: خداوند متعال نے اسمان ھفتم پر ایک فرشتہ معین کیا ہے جسے «داعی» کہتے ہیں ، جب افق پر ماہ رجب کا چاند نمودار ہوجاتا ہے تو وہ فرشتہ ہر شب ، اس کی صبح تک اواز دیتا ہے « مبارک ہو خدا کا ذکر کرنے والوں کو ، مبارک ہو خدا کی اطاعت کرنے والوں کو ، اور خداوند متعال فرماتا ہے: میں اس کا ہمنشین ہوں جو میرا جانشین ہے ، میں اس کا اطاعت گزار ہوں جو میرا اطاعت گزار ہے ، میں اسے بخشنے والا ہوں جو مجھ سے گناہوں کی بخشش کا طلبگار ہے ، یہ مہینہ میرا مہینہ ہے ، بندہ میرا بندہ ہے ، رحمت میری رحمت میری ہے ، لہذا جو مجھے اواز دے گا میں اس کا جواب دوں گا ، جو مجھ سے کچھ مانگے گا میں اسے عطا کروں گا ، جو مجھ سے ہدایت چاہے گا میں اس کی ہدایت گروں گا ، میں نے اس ماہ کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان ریسمان قرار دیا ہے ، جو بھی اس ریسمان کو پکڑ لے گا مجھ تک پہونچ جائے گا ۔ (۱)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ :
۱: الإقبال: ج ۳ ص ۱۷۴؛ و مجلسی ، محمد باقر، بحارالأنوار، ج ۹۸ ص ۳۷۷ ، ح ۱ ۔ «إنَّ اللّهَ تَعالی نَصَبَ فِي السَّماءِ السّابِعَةِ مَلَكا يُقالُ لَهُ: الدّاعي، فَإِذا دَخَلَ شَهرُ رَجَبٍ يُنادي ذلِكَ المَلَكُ كُلَّ لَيلَةٍ مِنهُ إلَی الصَّباحِ: طوبی لِلذّاكِرينَ! طوبی لِلطّائِعينَ ، ويَقولُ اللّهُ تَعالی: أنا جَليسُ مَن جالَسَني، ومُطيعُ مَن أطاعَني، وغافِرُ مَنِ استَغفَرَني، الشَّهرُ شَهري، وَالعَبدُ عَبدي، وَالرَّحمَةُ رَحمَتي، فَمَن دَعاني في هذَا الشَّهرِ أجَبتُهُ، ومَن سَأَلَني أعطَيتُهُ، ومَنِ استَهداني هَدَيتُهُ، وجَعَلتُ هذَا الشَّهرَ حَبلاً بَيني وبَينَ عِبادي؛ فَمَنِ اعتَصَمَ بِهِ وَصَلَ إلَيَ» ۔
Add new comment