حضرت زھراء مرضیہ کا دردناک مصائب

Thu, 11/30/2023 - 06:40

حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا ہرگز حقیقت قران سے الگ نہ ہوئیں کیوں کہ اپ کی ذات رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی روایت کے رو سے عترت کا حصہ اور قران کے ہم پلؔہ ہے«۔۔۔۔ میں تمھارے درمیان کتاب خدا اور اپنی عترت چھوڑے جا رہا ہوں جو قیامت تک ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے»۔ (۱)

حضرت زھراء مرضیہ سلام اللہ علیہا نے حضرت امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام سے کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا کہ «اے علی ! میرے انتقال کے بعد مجھے خود غسل دیجئے گا ، میرے جنازہ پر خود نماز پڑھئے گا ، مجھے قبر میں خود اتاریئے گا اور دفن کریئے گا ، میری قبر پر پتھر لگایئے اور مٹی ڈالئے گا ، پھر میرے سراھانے اور میرے روبرو بیٹھ کر زیادہ سے زیادہ قران کی تلاوت فرمائے گا اور دعا کریئے گا کیوں کہ میت ان حالات میں انس حاصل کرنے کی ضرورتمند ہے ، میں اپ کو خدا کے حوالے کر رہی ہوں اور اپنے بچوں کے سلسلہ میں اپ کو سفارش کر رہی ہوں» ۔ (۲)

حضرت زھراء سلام اللہ علیھا نے ایک دوسرے مقام پر مسلمانوں کو قرآن سے روگردانی کے بُرے سر انجام کی جانب متنبہ کیا اور فرمایا:«تم نے قرآن کی آیات کی بہت غلط تأویل کی ہے بہت برا راستہ اختیار کیا ہے اور بہت غلط کام انجام دیا ہے، خدا کی قسم اس بوجھ کو أُٹھانا تمہارے لئے دشوار اور اس کا انجام وبالِ جان ہے۔جس دن تمہارے سامنے پردے ہٹائے جائیں گے اس کے ہٹتے ہی نقصان آشکار ہو جائے گا جس چیز کا تم نے ابھی حساب نہیں کیا» ۔ (۳)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: دیلمی ، حسن بن ابی الحسن ، إرشاد القلوب ،ج۱، ص۱۳۱ ۔ «وَ قَالَ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ: إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمُ اَلثَّقَلَيْنِ مَا إِنْ تَمَسَّكْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا بَعْدِي كِتَابَ اَللَّهِ وَ عِتْرَتِي أَهْلَ بَيْتِي وَ إِنَّهُمَا لَنْ يَفْتَرِقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَيَّ اَلْحَوْضَ»۔

۲: مجلسی ، محمد باقر، بحار الانوار، ج۷۹، ص۲۷ ۔ «إِذَا أَنَا مِتُّ فَتَوَلَّ أَنتَ غسْلِی وَ جَهِّزْنِی وَ صَلِّ عَلَیَّ وَ أَنْزِلْنِی قبْرِی وَ أَلْحدْنِی وَ سَوِّ الترَابَ علَیَّ وَ اجلِسْ عِنْدَ رَأْسِی قُبَالَةَ وَجْهِی فَأَکثِرْ منْ تلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَ الدُّعَاءِ فَإِنَّهَا سَاعَةٌ یحْتَاجُ الْمَیتُ فِیهَا إِلَی أُنْسِ الْأَحْیاءِ وَ أَنَا أَسْتَوْدِعُک اللَّه تعَالَی وَ أُوصِیک فِی وُلْدِی خَیراً»۔

۳: دشتی، محمد ، أحادیث فاطمة الزهراء، ص۱۳۷۔ «وَلَبِئسَ مَاتَأوَّلتُم وَ سَاءَ مَا بِهٖ أشَرتُم وَ شَرَّ مَا مِنہٗ اعتَضتُم، لَتَجِدَنَّ وَاللّٰهِ مَحمِلَهٗ ثَقِیلًا وَ غِبَّه وَبِیلًا إذَا کُشِفَ لَکُمُ الغِطَاءُ وَ بَانَ مَا وَرَائَهٗ الضَّرَّاءُ وَ بَدَا لَکُم مِن رَّبِّکُم مَا تَکُونُوا تَحسِبُونَ» ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 45