امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں: مِنَ التَّواضُعِ السَّلامُ علی کُلِّ مَنْ تَمُرُّ بهِ وَ الجُلوسُ دونَ شرَفِ المجْلِسِ ؛ سامنے سے گزرنے والے انسان کو سلام کرنا اور بزم کے اخر میں بیٹھنا ، تواضع اور انکساری کی نشانی ہے ۔ (۱)
مختصر شرح:
خدا کی نعمتوں میں سے ایک نعمت تواضع اور انکساری ہے ، متواضع افراد محبوب ہیں اور متکبر لوگ منفور ۔
تواضع کی نشانیاں اور علامتیں:
ہم کس طرح جانیں اور پہچانیں کہ کون انسان متواضع ہے اور کون متکبر ؟!! امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ سلام کرنا تواضع اور انکساری کی نشانی ہے ۔ حَدَّثَنَا أَبِي رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْبَرْقِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ الْكُوفِيِّ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عِيسَى عَنْ هَارُونَ بْنِ خَارِجَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ع قَالَ: مِنَ التَّوَاضُعِ أَنْ تُسَلِّمَ عَلَى مَنْ لَقِيتَ ۔ (۲)
بعض لوگ فقط اپنے دوستوں اور جان پہچان کے لوگوں کو ہی سلام کرتے ہیں مگر دین اسلام کی تاکید یہ ہے کہ مسلمان معاشرہ میں ہر مسلمان ایک دوسرے کو سلام کرے « وَإِذَا جَاءَكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِنَا فَقُلْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ...؛ اور جب آپ کے پاس وہ لوگ آئیں جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں تو ان سے کہئے السلام علیکم ۔ (۳) کہ رسول خدا صلی اللہ و علیہ و الہ وسلم ایسے ہی تھے ، انحضرت لوگوں کو سلام کرنے میں پیش قدم تھے اور اپ جب بھی کسی بزم یا مجلس میں جاتے تو جہاں بھی خالی جگہ ہوتی وہیں بیٹھ جاتے کسی خاص جگہ اور مقام کی تلاش میں نہ ہوتے ، یہ صفات اور خصوصیات انسان کے متواضع ہونے اور اس کی انکساری کی نشانی ہے ۔
امام حسن عسکری علیہ السلام ایک دوسرے مقام پر یوں فرماتے ہیں : مَنْ كَانَ الْوَرَعُ سَجِيَّتَهُ وَ الْكَرَمُ طَبِيعَتَهُ وَ الْحِلْمُ خَلَّتَهُ كَثُرَ صَدِيقُهُ و الثَّناءُ علَيهِ ، وانتَصَرَ مِن أعدائهِ بِحُسنِ الثَّناءِ علَيهِ ؛ جس کے اندر تین صفات پائے جاتے ہوں گے اس کے احباب اور دوست اور اس کی تعریفیں کرنے والے زیادہ ہوں گے اور اس کی زیادہ تعریفیں کرکے اس کے دشمنوں سے انتقام لیا جائے گا : (۴)
۱: تقوا اور پرھیزگاری جس کی طینت ہو ۔
۲: کرم جس کی فطرت ہو ۔
۳: حلم اور بردباری اس کا زیور ہو ۔
مختصر شرح:
انسان تن تنہا مشکلات کا مقابلہ نہیں کرسکتا ، لازم ہے کہ اپنے احباب و دوستوں سے مدد مانگے ، اسی بنیاد پر انسان کی زندگی میں دوست و احباب کا رہنا بہت ضروری اور اہم ہے ، بہت سارے دانشوروں نے اس سلسلہ میں کتابیں تحریر کی ہیں امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنی اس مختصر سی حدیث میں دوست کے کچھ اہم صفات کی جانب اشارہ فرمایا ہے کہ ان میں سے ایک تقوا اور پرہیزگاری ہے کیوں کہ متقی اور پرہیزگار انسان ہرگز جھوٹ نہیں بولتا ، تہمت نہیں لگاتا ، غِیبت نہیں کرتا ، دوسروں کو تکلیف اور اذیت نہیں پہنچاتا اور دوسرے کے حقوق ، غصب نہیں کرتا ۔
دوسرے سخاوت و کرم اس کی فطرت اور طینت کا حصہ ہو ، یعنی اپنے دوستوں اور چاہنے والوں کو عطا کرنے میں کوئی مضایقہ نہیں کرے ، البتہ جو لوگ کبھی کبھی عطا کرتے ہیں وہ اس روایت کا مصداق نہیں بن سکتے ۔
تیسرے یہ کہ درگزر کرنے والا ہو یعنی اگر کسی کی کوئی لغزش و خطا دیکھ لے تو دل برداشتہ نہ ہو مخصوصا اگر سامنے والا عذر خواہی کرلے کیوں کہ دوسروں کی برائیوں کو دل پر لینے والے ہرگز اپنے دوستوں نہیں بچا سکتے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ :
۱: حَرّانی ، ابن شُعبہ ، تحف العقول، ص ۴۸۷ ۔
۲: شیخ صدوق ، الخصال، ج۱، ص۱۱ ۔
۳: قران کریم ، سورہ انعام ، ایت ۵۴ ۔
۴: مجلسی ، محمد باقر، بحار الأنوار ،ج ۷۸ ، ص ۳۷۹ ، ص ۴ ۔
Add new comment