۴اکتوبر ۱۹۷۸عیسوی کو حکومت کویت کی جانب سے کویت اور احتمالا دیگر اسلامی حکومتوں میں بھی امام خمینی رحمت اللہ علیہ داخلے پر پابندی لگائے جانے کے بعد اپ نے پیریس جانے کا ارادہ کیا ، اپ ۶ اکتوبر ۱۹۷۸عیسوی کو اپنے کچھ ساتھیوں اور تین عراقی سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ فرانس کی جانب روانہ ہوئے اور فرانس کے مقامی وقت کے مطابق ۱۴:۲۰ منٹ پر پیرس کے اورلی ہوائی اڈے پر اترے اور پیرس کے مضافاتی علاقے نوفل لوشاتو میں ایک ایرانی کے گھر میں رہائش پذیر ہوئے ۔
محمد رضا شاہ کی حکومت اس سفر سے حیرت زدہ رہ گئی کیوں کہ اپ پیریس پہنچ کر مغربی میڈیا کی محبوب ترین شخصیت بن گئے تھے اور ایران سے اپ کے رابطے ماضی سے بھی کہیں زیادہ مستحکم اور بہتر ہونے لگے تھے ، بعض فنکاروں نے اپ کے اس سفر کو اسلام کے جسم میں دوبارہ روح ڈالنے سے تعبیر کیا ہے ۔
امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی پیریس کی جانب یہ ہجرت اور اپ کی جلاوطنی انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی میں تیزی انے کا سبب بنی کیوں کہ فرانس میں وہ سماجی وسائل جو انقلاب اسلامی ایران کے عظیم رہبر کی باتوں ایرانی عوام تک پہنچاسکیں عراق سے کہیں بہتر اور ترقی یافتہ تھے ، امام خمینی رحمت اللہ علیہ ۱۱۷ دن فرانس میں مقیم رہے اور۱ فروری ۱۹۷۹ عیسوی میں ایران واپس لوٹے ائے ۔
فرانس کے صدر نے الیزہ پیلیس کے عہدہ داروں کے وسیلہ ارسال کردہ پیغام میں حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کو ہر قسم کی سیاسی فعالیت اور سرگرمیاں انجام دینے سے منع کیا مگر آپ نے اپنے سخت ردعمل میں فرمایا کہ اس طرح کی بندشیں ڈیموکریسی کے دعووں کے منافی ہیں اور اگر میں مجبور ہوا کہ ایک ائیرپورٹ سے دوسرے ائرپورٹ اور ایک ملک سے دوسرے ملک مسلسل ہجرت کرتا رہوں پھر بھی اپنے مشن سے دستبردار نہیں ہوں گا۔
امام خمینی رحمت اللہ علیہ ۱۴ سال جلاوطنی کی مشکلات اور صعوبتیں اٹھانے کے بعد ۱ فروری ۱۹۷۹ عیسوی کو ایران لوٹے ، اپ کے چاہنے والوں کی بزم میں اس خبر کو سنکر جہاں خوشی کا سماں تھا وہیں اس بات کا ڈر اور خوف بھی تھا کہ دشمن اپ کو کوئی گزند نہ پہنچا دے کیوں کہ فراری شاہ کے کارندوں نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر رکھی تھی اور ملک کے تمام ہوائی اڈے غیر ملکی پروازوں کے لئے بند کردیئے تھے مگر بختیار حکومت نے بہت جلد پسپائی اختیار کرلی اور عوام کے مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئی ، امام خمینی (رہ) ۱ فروری ۱۹۷۹ عیسوی کو چودہ برسوں کی جلا وطنی کے بعد فاتحانہ انداز میں ایران واپس تشریف لائے ، ایرانی عوام نے آپ کا ایسا عدیم المثال اور شاندار تاریخی استقبال کیا کہ مغربی خبر رساں ایجنسیاں بھی اس کا اعتراف کئے بغیر نہ رہ سکیں ۔ (۱)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: حسینیان، روح الله، ایک سال شاہی حکومت کا تختہ الٹنے کی جدوجہد ۔
Add new comment