معمّر بن راشد سے منقول ہے کہ چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا : ایک دن ایک یہودی مرد رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی روبرو کھڑا ہوکر اپ کو بغور دیکھنے لگا ، حضرت (ص) نے اسے خطاب کرکے کہا : کیا چاہتے ہو ؟َ اس نے کہا ایا اپ افضل ہیں یا موسی (ع) کہ ان سے خدا نے گفتگو کی ، انہیں مقدس کتاب تورات عطا کی اور انہیں معجز نما عصا عطا کیا کہ جس سے دریا میں شگاف ہوجاتا تھا ، رسول خدا (ص) نے فرمایا : انسان کا خود اپنی تعریف کرنا مکروہ ہے مگر میں اس مقام پر بولنے پر مجبور ہوں ۔
اپ (ص) نے فرمایا : جس وقت حضرت ادم علیہ السلام سے ترک اولی انجام پائی ، خداوند متعال نے انہیں ان کلمات کے وسیلے توبہ کرنے کو کہا : « خدایا محمد وال محمد (ص) کے وسیلے اور صدقہ میں تجھ سے درخواست کرتا ہوں کہ میری خطائیں بخش دے » خداوند متعال نے بھی ان کی گناہیں بخش دی ۔
اپ (ص) نے مزید فرمایا : جس وقت حضرت نوح علیہ السلام کشتی میں سوار ہوئے اور انہیں ڈوبنے کا خوف ہوا تو اپ نے خدا کی بارگاہ میں دعا فرمائی ، « خدایا محمد وال محمد (ص) کے وسیلے اور صدقہ میں تجھ سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے ڈوبنے سے محفوظ رکھ » خداوند متعال نے بھی اپنی عزت و جلالت کے صدقہ میں انہیں ڈوبنے سے بچایا ۔ (۱)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ :
۱: طبرسی ، الاحتجاج ، ترجمہ بهراد جعفرى ، ج ۱ ، ص ۹۷ ۔
Add new comment