نہم ربیع الاول اور ہماری ذمہ داری

Mon, 09/25/2023 - 10:11

۹ ربیع الاول امام عصرعجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی امامت کے آغاز کا مبارک دن ہے وہ امام جو پانچ سال کی عمر میں اس حال میں منصب امامت پر فائز ہوئے کہ دشمن طاقتیں اپنی تمام سعی و کوشش کے باوجود اس الہی حجت کو اس دنیا میں آنے سے نہ روک سکیں ، شیعہ اس دن آپ کی تاجپوشی کا جشن مناتے ہیں ، آپ سے بیعت کی تجدید اور آپ سے عہد و پیمان کو تازہ کرتے ہیں ، یہ دن غدیر ثانی اور آپ کی امامت کو سمجھنے ، آپ سے اپنے رابطے کو مضبوط بنانے کا روز ہے ، ایک نقل کے مطابق اس دن امام حسینؑ کے قاتلوں میں سے عمر سعد جیسے ظالم و جابر کی ہلاکت اور واصل جہنم ہونے کا دن ہے (۱) ، اور اس خبر کو سن کر امام سجاد ع اور اہلبیت کے چہرے پر مسکراہٹ آئی لہذا شیعہ اس دن لباس عزا کو اتارکر خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ بعض جگہوں پر اس دن خلیفہ دوم حضرت عمر کے یوم وفات کی مناسبت سے عید زہرا اور فرحۃُ الزہراء کے نام سے خوشی کی محافل برپا ہوتی ہیں، حالانکہ تاریخی روایات کے مطابق وہ 27 ذی‌ الحجہ کو ابو لؤلؤ کے ہاتھوں زخمی اور اس کے تین بعد دار فانی سے کوچ کر گئے۔(۲) علامہ مجلسی کے مطابق فقہائے امامیہ کے نزدیک  بھی یہی قول مشہور ہے کہ خلیفہ دوم کا قتل ذی الحجہ میں واقع ہوا ہے۔(۳)مراجع اور شیعہ علما اس عنوان سے محافل کے انعقاد کو جائز نہیں سمجھتے کہ جن میں اہل سنت مذہب کے بزرگوں اور مقدسات کی توہین ہوتی ہو۔(۴) لہذا ضروری ہے خود کو خرافات سے بچائیں ، ایسے افعال ، حرکات اور باتوں سے کنارہ کشی اختیار کریں جو تعلیات آل محمد کے مخالف ہیں نیز اپنی ذمہ داریوں کو بہتر انداز میں ادا کریں تاکہ افراط اور تفریط کا راستہ ترک کرکے معتدل اور صحیح نظریہ پر چلتے ہوئے صحیح طریقہ سے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرسکیں۔

عید زہرا کی مناسبت سے برقرار ہونے والی محفلوں میں ایک روایت بیان کی جاتی ہے جو رفع القلم کے نام سے مشہور ہو گئی ہے۔ کہتے ہیں آج کے دن حساب و کتاب اٹھا لیا گیا ہے اور اس دن کے گناہوں کا روز قیامت حساب نہیں لیا جائے گا اور ان جلسات میں ہر کام کرنا جائز ہے اور کوئی گناہ نہیں ہے۔

بعض موجودہ مراجع اس حدیث کی سند اور اس کے مضمون کو مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر مورد تنقید قرار دیتے ہیں۔

الف۔ رفع قلم کے نام سے حدیث معتبر مصادر میں موجود نہیں ہے اس لئے یہ ضعیف ہے۔  ب۔ یہ حدیث کتاب خدا اور سنّت کے مخالف ہے اس لئے اسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ یہ حدیث اس آیت کریمہ کے مخالف ہے جس میں پروردگار ارشاد فرماتا ہے جو ذرہ برابر بھی بدی انجام دے گا اسے قیامت میں دیکھے گا [۵] اسی طرح اس روایت کے مخالف ہے جس میں امام جعفر صادق علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں : کہ ہماری ولایت کو حاصل نہیں کیا جاسکتا مگر عمل اور پرہیزگاری کے ذریعہ [۶] لہذا حرام کام کسی بھی دن انجام دینا گناہ اور حرام ہے چاہے نو ربیع الاول ہو یا کوئی اور دن۔(۷)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

۱: علامہ محمد باقر مجلسی، زاد المعاد، ۱۴۲۳ق، ص۲۵۸۔

۲: ابن‌سعد ، الطبقات الکبری ، ۱۴۱۸ق ، ج۳ ، ص۲۷۸؛ مسعودی ، مروج الذہب ، ۱۴۰۹ق ، ج۴ ، ص۳۰۲؛ یعقوبی ، تاریخ الیعقوبی ، دارصادر، ج۲ ، ص۱۵۹؛ طبری ، تاریخ الامم و الملوک ، ۱۳۸۷ق ، ج۴ ، ص۱۹۴؛ مفید ، مسارالشریعہ ، ۱۴۱۴ق ، ص۴۲۔

۳: مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۳۱، ص۱۱۸و۱۱۹۔

۴: مھدی مسائلی ، نھم ربیع، جھالتھا و خسارت‌ھا ، ص ۱۰۳ – ۱۱۹۔

۵: سورہ زلزال آیت ۸۔ وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ۔

۶: شیخ حر عاملی ، تفصیل وسائل الشیعة إلی تحصیل مسائل الشریعة  ,  جلد۱۵  ,  صفحه۲۴۷ ، وَ فِي صِفَاتِ اَلشِّيعَةِ عَنْ أَبِيهِ عَنِ اَلسَّعْدَآبَادِيِّ عَنِ اَلْبَرْقِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عَلَيْهِ اَلسَّلاَمُ فِي حَدِيثٍ قَالَ: لاَ تُنَالُ وَلاَيَتُنَا إِلاَّ بِالْعَمَلِ وَ اَلْوَرَعِ.

۷: مھدی مسائلی، نھم ربیع، جھالتھا و خسارت‌ھا ، ص۳۵ ، ۱۰۳ و ۱۱۹۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 46