جسم فروشی بشریت کی تباہی اور بربادی کا راستہ

Tue, 09/26/2023 - 07:15

دنیا بھر میں جسم فروشی کے مخالفین کی طرف سے اس پیشے کے خلاف بین الاقوامی دن ہر سال پانچ اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔ بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کی سطح پر یہ دن منانے کا سلسلہ 2002ء میں شروع ہوا تھا۔ جسم فروشی کے خاتمہ کے عالمی دن کے موقع پر اس عنوان پر قلم فرسائی سے ہمارا مقصد یہ ہے کہ سماج کے ایک اہم موضوع پر لوگوں کی توجہ مبذول کرائی جائے ، دنیا اور معاشرے سے اس ناسور کے خاتمہ کے ترکیبیں سوچی جائیں اور انسانیت کی فلاح و بہبود و سعادت کی فکر رکھنے والے عقلائے عالم سر جوڑ کر بیٹھیں اور دنیا سے اس فساد کی بیخ کنی کریں تاکہ بشریت اس فساد سے نجات پاسکے۔

دینی تعلیمات خصوصا اسلام نے زنا ، بے حیائی اور عفت کے منافی افعال سے بہت سختی سے روکا ہے اور بشریت کو بنت حوا کی عزت ، تکریم اور تقدس کے راستے پر گامزن کیا ہے اور اس فطری غریزہ کو صحیح سے استعمال کرنے کے طریقہ کار روش اور الہی نظام کی جانب ہماری راہنمائی کی ہے۔

آیات اور روایات میں زنا کی مذمت

سورہ اسراء آیت ۳۲ میں پروردگار عالم ، زنا کی مذمت کرتے ہوئے ارشاد فرما رہا ہے : اور زناکاری کے قریب بھی نہ جاؤ یقینا وہ بہت بڑی بے حیائی اور بہت برا راستہ ہے۔(۱)

پروردگار عالم شدید الفاظ میں زنا کی مذمت کرتے ہوئے ارشاد فرما رہا ہے حتی زنا کے نزدیک بھی نہ جاؤ کیونکہ یہ بہت بڑی بے حیائی اور بہت برا راستہ ہے ، سماج میں مختلف برائیوں کا منشأ اور سبب بے عفتی اور غلط روابط ہیں ، اگر معاشرہ کو ایک آئیڈیل معاشرہ میں تبدیل کرنا ہے تو الہی راستہ کو اختیار کرتے ہوئے سماج کو اس شیطانی عمل سے پاک کرنا ہوگا۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں : اللہ تبارک و تعالی کے نزدیک وہ گناہ جو ابن آدم انجام دیتا ہے ان میں سے سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ کوئی شخص کسی نبی یا امام کو قتل کردے یا کعبہ جسے اللہ عز و جل نے اپنے بندوں کیلئے قبلہ قرار دیا ہے اسے منہدم کردے یا کسی عورت کے ساتھ حرام طریقہ سے نزدیکی انجام دے یعنی زنا کرے۔(۲)

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اسلامی تعلیمات میں اس فعل کی برائی کی شدت کو واضح کرنے کے لئے اسے نبی اور امام کے قتل اور کعبہ کے انہدام کے برابر قرار دیتے ہوئے سب سے بڑے گناہوں میں شمار کر رہے ہیں۔

امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام ایک حدیث میں ارشاد فرماتے ہیں : غیرت مند کبھی بھی زنا کا مرتکب نہیں ہوتا۔(۳)

امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام ، غیرت کی اہمیت کی جانب اشارہ کر رہے ہیں کہ اگر سماج میں غیرت پائی جائے گی تو وہ معاشرہ زنا جیسے برے فعل میں مبتلا نہیں ہوگا کیونکہ جب وہ اپنی ناموس کے سلسلے میں حساس ہوگا تو دوسری عورتوں کے تقدس کو بھی پامال نہیں کرے گا اور یہ غیرت اسے زنا سے روکے گی۔

جسم فروشی پیشہ نہیں ہے بلکہ ایک پرتشدد استحصالی نظام ہے

جرمنی میں خواتین کے حقوق کے لئے سرگرم ایک تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو جسم فروشی کے خلاف زیادہ سخت قوانین متعارف کرانا چاہئیں۔ اس تنظیم کے مطابق جسم فروشی کوئی عام پیشہ نہیں ہے بلکہ ایک پرتشدد استحصالی نظام ہے۔(۴) یہ دن مناتے ہوئے جسم فروشی کی مخالف تنظیمیں اور سماجی گروپ یہ پیغام دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ اکثر سیکس میں مبتلا خواتین یہ کام مجبورا کرتی ہیں اور اگر انہیں ذریعہ روزگار کے طور پر دیگر امکانات دستیاب ہوں، تو اس پیشے کو ترک کر دینا ان کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات

۱: سورہ اسراء آیت ۳۲ وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَا ۖ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا۔

۲: لَن يَعمَلَ ابنُ آدَمَ عَملاً أعظَمَ عِندَ اللّه ِ تباركَ و تعالى مِن رَجُلٍ قَتَلَ نَبيّا أو إماما ، أو هَدَمَ الكَعبَةَ التي جَعَلَها اللّه ُ عزّ و جلّ قِبلَةً لِعِبادِهِ ، أو أفرَغَ ماءَهُ في امرَأةٍ حَراما۔

۳: نہج البلاغہ ، کلمہ قصار ۳۰۵ ، ما زَنى غَيُورٌ قَطُّ ۔

۴: Teres des femmes  یعنی ویمن ارتھ (TDS)

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 26