اسلام اور غلامی نظام کے خلاف جنگ

Wed, 10/04/2023 - 05:43

قران کریم میں موجود غلاموں اور کنیزوں کی محرمیت اور شادی کے سلسلہ میں جو گفتگو ہے وہ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے زمان میں موجود تھی مگر دین اسلام نے ہرگز اس کی بنیاد نہیں رکھی بلکہ یہ نظام اور سیسٹم پہلے سے موجود تھا ۔

ممتاز برطانوی فلسفی برٹرینڈرسل اپنے بیان میں کہتے ہیں کہ دنیا میں تمام مذاہب نے غلاموں کے حقوق کے لئے جدوجہد کی ہے مگر ان مذاہب میں سے اسلام وہ پہلا مذہب تھا جس نے غلاموں کی آزادی اور ان کے حقوق کے لئے صرف آوازہی نہیں اٹھائی بلکہ اس کے لئے مسلح جدوجہد بھی کی ہے ۔

ان افراد میں بلال ابن رباح، خباب ابن الارت، صہب ابن سنان، أبو فكيهة اور ان کے علاوہ دیگر خواتین ہیں ، اسلام نے ان غلاموں کے لئے دو محازوں پر جنگ لڑی ، ایک اندرونی محاز پر یعنی حجاز میں اور دوسری بیرونی محاز پر یعنی حجاز سے باہر ، حجاز میں خاص طور پر مکہ میں غلامی بہت عام تھی ، غلاموں کے آقا قریش کے بڑے بڑے سردار تھے جو ان کے اوپر طرح طرح کے مظالم ڈھاتے تھے ، اسلام قبول کرنے کے بعد ان غلاموں پر ان کے مالکوں کے مظالم اور سخت ہو گئے۔ اسلام نے اسلام قبول کرنے والے غلاموں کے آقاؤں کو رقم دے کر ان کو آزاد کروایا ، غلاموں کے اندر اسلام بہت تیزی سے پھیلا ، جن غلاموں نے اسلام قبول کیا انہوں نے مظالم کو برداشت کیا اور اسلام پہ قائم رہنے کے لئے بہت مزاحمت و استقامت کی ،  جس کی وجہ سے باقی غلاموں کے حوصلے بلند ہوئے اور وہ تیزی سے اسلام کی طرف مائل ہونے لگے۔

غلاموں کے اندر اس انقلاب کو دیکھ کر قریش کے سرداروں کے اندر تشویش کی لہر دوڑ گئی اور غلاموں کی بغاوت نے اسلام کے خلاف جارحانہ اقدام اٹھانے پر مجبور کردیا ، اگر اسلام کے ابتدائی دنوں کے حالات کو دیکھا جائے تو قریش مکہ کو اسلام کے جس اقدام اور نظریہ سے سب سے زیادہ اعتراض تھا وہ غلاموں کی آزادی اور ان کے مساوی حقوق سے تھا کیوں کہ وہ کسی بھی صورت میں اپنے غلاموں کو اپنے ہم پلہ دیکھنے کو تیار نہیں تھے ۔

ان کا اسلام کے اوپر سب سے بڑا اعتراض یہ تھا کہ اسلام غلاموں کو ان کے آقاؤں کے خلاف بغاوت اور سر کشی کرنے کا حوصلہ دے رہا ہے ، غلاموں کے حقوق کو اوج کمال اس وقت ملا جب محسن انسانیت رسول خدا (ص) نے اپنے آزاد کردہ غلام زید بن حارث کو آزاد کر کے اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا ، صرف یہ ہی نہیں بلکہ حضرت ختمی مرتبت (ص) نے زید کا نکاح اپنی پھوپھی زاد زینب بنت جحش سے کر کے دنیا کے لئے ایک مثال قائم کر دی کہ اسلام غلاموں کے حقوق کے لئے کس حد تک جا سکتا ہے ، قریش کے اعلیٰ خاندان کی خاتون کا ایک آزاد کردہ غلام کے ساتھ نکاح بہت بڑا معاشرتی انقلاب تھا۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 13 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 52