شوہر کی خدمت، عظیم عبادت

Tue, 06/13/2023 - 08:01

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: «الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ رَجُلٍ غَيْرِ صَالِحٍ وَ أَيُّمَا اِمْرَأَةٍ خَدَمَتْ زَوْجَهَا سَبْعَةَ أَيَّامٍ غَلَقَ اَللَّهُ عَنْهَا سَبْعَةَ أَبْوَابِ اَلنَّارِ وَ فَتَحَ لَهَا ثَمَانِيَةَ أَبْوَابِ اَلْجَنَّةِ تَدْخُلُ مِنْ أَيْنَمَا شَاءَتْ» ۔ (۱)

«نیک اور صالح عورت، ھزار غیرصالح مرد سے بہتر ہے ، ہرعورت جو سات دن اپنے شوہر کی خدمت کرے اور اپنے شوہر کا کام انجام دے خداوند متعال اس پر دوزخ کے سات دروازے بند کردیتا ہے اور بہشت کے اٹھ دروازے اس پر کھول دیتا ہے تاکہ وہ جس دروازے سے چاہے بہشت میں داخل ہو» ۔

امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے نهج البلاغہ میں فرمایا : «وَ جِهَادُ الْمَرْأَةِ حُسْنُ التَّبَعُّلِ ، عورت کا جھاد ، شوہر کے ساتھ اچھا برتاو ہے» (۲) کیوں کہ مال و جان کی بخشش ، بیوی ، بچے وغیرہ کی جدائی سب کا سب جھاد کا میدان اور مصداق ہے ، لہذا اگر خواتین نے امور خانہ داری میں سختیوں کو برداشت کیا ، شوہر کے اعتراضات اور ان کے زخم زبان کو تحمل کیا اور صبر سے کام لیا تو عظیم جھاد انجام دیا ہے، اسی بنیاد پر امام علی علیہ السلام نے فرمایا : «خداوند متعال نے مرد و عورت پر جھاد واجب کیا ہے اور عورت کا جھاد یہ ہے کہ وہ شوہر سے ملنے والی آزار و اذیت اور تکلیفوں کو برداشت کرے اور اس  پر صبر کرے» ۔

حضرت امام على علیہ السلام کے خاص صحابی «اصبغ بن نباتہ» نقل کرتے ہیں کہ انحضرت نے فرمایا :«كَتَبَ اللهُ الْجِهَادَ عَلَى الرِّجَالِ وَ النِّسَاءِ فَجِهادُ الرَّجُلِ بَذْلُ مَالِهِ وَ نَفْسِهِ حَتّى يُقْتَلَ فِي سَبِيلِ اللهِ وَ جِهادُ الْمَرْأَةِ أنْ تَصْبِرَ عَلَى ما رَأَى مِنْ أَذَى زَوْجِهَا وَ غَيْرَتِهِ» ۔ (۳)

«خداوند متعال نے مرد و عورت پر جھاد واجب کیا ہے ، مرد کا جھاد یہ ہے کہ اپنے مال و جان کو خدا کی راہ میں خرچ کرے یہاں تک کہ خدا کی راہ میں شھید ہوجائے اور عورت کا جھاد یہ ہے کہ وہ شوہر سے ملنے والی آزار و اذیت اور تکلیفوں کو برداشت کرے اور اس پر صبر کرے» ۔

پيغمبر اکرم صلی الله علیہ و آلہ و سلم نے اس سلسلہ میں فرمایا: مَا مِنِ اِمْرَأَةٍ تَسْقِي زَوْجَهَا شَرْبَةَ مَاءٍ إِلاَّ كَانَ خَيْراً لَهَا مِنْ سَنَةٍ صِيَامٍ نَهَارُهَا وَ قِيَامٍ لَيْلُهَا وَ بَنَى اَللَّهُ لَهَا بِكُلِّ شَرْبَةٍ تَسْقِي زَوْجَهَا مَدِينَةً فِي اَلْجَنَّةِ وَ غُفِرَتْ لَهَا ستين [سِتُّونَ] خَطِيئَةً ۔ (۴)

خاتون کا اپنے خاوند کو ایک گھونٹ پانی پلانا ایک سال کی عبادت کہ دن روزہ میں گزرا ہو اور راتیں عبادتوں میں کٹی ہوں، کے ثواب سے بہتر ہے ، خداوند متعال پانی کے ہر ایک گھونٹ کے بدلے اس کے لئے جنت میں شھر تعمیر کرے گا اور اس کی خطاوں میں سے ساٹھ خطاوں کو بخش دے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: دیلمی ، حسن بن ابی الحسن ، إرشاد القلوب، ج۱، ص۱۷۵ ۔

۲: نهج البلاغہ ، حکمت ۱۳۶ ۔

۳: كلينى، محمد بن يعقوب بن اسحاق‏، اصول الكافی، ج ‏۵، ص ۹، باب (جهاد الرجل و المرأة)؛ طوسى، محمد بن الحسن‏، تهذيب الأحكام، ج ‏۶، ص ۱۲۶، باب ۵۷ (من يجب عليه الجهاد)؛ شيخ حر، محمد بن حسن‏، وسائل الشيعة، عاملى، ج ‏۱۵، ص ۲۳، باب ۴ (وجوب الجهاد على الرجل دون المرأة بل تجب عليها طاعة زوجها و حكم جهاد المملوك) ۔

۴: وسائل‌ الشیعہ، ج ۱۴، ص ۱۲۳ ؛ إرشاد القلوب ، ج 1 ، ص ۱۷۵ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
12 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 72