یوں تو رھبر کبیر انقلاب اسلامی اور مرجع عظیم الشان حضرت امام خمینی (رہ) اور رھبر معظم انقلاب حضرت ایت اللہ سید علی خامنہ ای کی شخصیت کسی کے محتاج تعارف نہیں ہے ، اپ کی شخصیت ایک ایسی شخصیت ہے جسے دشمن ، دوستوں سے کہیں زیادہ پہچانتا اور جانتا ہے مگر پھر بھی ہم اپنی اس تحریر کا اغاز اُس عالمی شہرت یافتہ اور محبوب شخصیت سردار قاسم سلیمانی کے جملے سے کررہے ہیں جو اپ نے ان دونوں کے سلسلہ میں فرمایا ، اپ کے کہتے ہیں :
"ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں اور ہمارے معاشرے کو مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے سلسلہ نسب میں سے دو پیشوا حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای کے بابرکت وجود سے نوازا"۔
جی ہاں ! امام خمینی (رہ) کی شخصیت وہ شخصیت ہے جن کی اسلامی تحریک کو وقت کے عظیم مراجع اور سیاسی سربراہوں نے بھی سراہا ہے ، مشرق سے مغرب تک حقیقی ازادی کے خواھاں لیڈرس ، امام خمینی (رہ) کو خاص سیاسی رھنما جن کا الھی اور معنوی کردار نمایاں ہے کے عنوان سے یاد کرتے ہیں ۔
عراق میں صدام حسین کی حکومت گرنے کے بعد جب آیت اللہ سید محمد باقر حکیم رحمۃ اللہ علیہ نے نجف کا رخ کیا تو وہاں سے رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو خط تحریر کیا اور اپ کی شخصیت کو سراہا اور اپ کے بے مثال کردار و رھبری کا اقرار کیا ۔
سید حسن نصراللہ رھبر معظم انقلاب اسلامی کی شخصیت کے سلسلہ میں کہتے ہیں کہ ہم خدا کی نعمتوں کی قدر نہیں کرتے ، جب کہ خداوند متعال کا ارشاد ہے کہ لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ وَ لَئِنْ كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذابِي لَشَدِيدٌ ؛ اگر تم نے شکر ادا کیا تو تمھارے لئے زیادہ کروں گا اور کفران نعمت کیا تو میرا عذاب شدید ہوگا ۔ (۱)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سورہ ابراھیم ، ایت ۷ ۔
Add new comment