ماه مبارک رمضان، ماه اجتماع ہے ، ماه اتحاد ہے ، ماه خدا ہے ۔
اپ اس ماہ میں خدا کی بارگاہ میں مہمان بلائے گئے ہیں ، جیسا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنے خطبہ شعبانیہ میں فرمایا (دعیتم فیه الی ضیافه الله ؛ اپ سے اس ماہ میں خدا کی ضیافت کیلئے مدعو ہیں) لہذا اپ سبھی خود کو خدا کی با عظمت مہمانی کے لئے امادہ اور تیار کریں ۔
اس با عظمت ماہ میں کہ جس میں اپ سب خدا کے مہمان بلائے گئے ہیں اگر اپ کو خدا کی معرفت حاصل نہ ہو یا اپ کی معرفت میں اضافہ نہ ہو تو جان لیں کہ خدا کی ضیافت اور مہمانی میں صحیح طور سے وارد نہیں ہوئے ہیں نیز اپ نے میزبانی کے صحیح فرائض انجام نہیں دیئے ہیں ۔
امام خمینی رحمت اللہ علیہ ماہ مبارک رمضان کا چاند دیکھنے کے بعد اپنا روزہ مرہ کا پروگرام بدل دیتے تھے من جملہ عام ملاقاتوں کے پروگرام بند ہوجایا کرتے تھے تاکہ زیادہ سے زیادہ دعا ، قران اور اپنے معنوی اعمال کو انجام دے سکیں ، امام خمینی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ «خود ماه رمضان ایک عمل ہے» ۔
امام خمینی رحمت اللہ علیہ ماہ مبارک رمضان میں شعر نہیں کہتے تھے ، شعر نہیں پڑھتے تھے اور شعر نہیں سنتے تھے بلکہ اس پورے مہینے مستحب اعمال انجام دیا کرتے تھے ، ماہ مبارک رمضان میں پوری شب صبح تک عبادت و نماز و دعا میں مصروف رہا کرتے تھے ، نماز صبح کے بعد مختصر ارام کیا کرتے تھے اور صبح سویرے اپنے دیگر کاموں کے لئے امادہ رہتے تھے ۔
امام خمینی رحمت اللہ علیہ ماہ مبارک رمضان سے پہلے حکم دیا کرتے تھے کہ ان کے مد نظر افراد و مرحومین کے لئے قران خوانی کی جائے ، ماہ مبارک رمضان میں جب بھی کوئی اپ کے پاس جاتا تو انہیں قران کریم کی تلاوت میں مصروف پاتا تھا ، اپ قرانی مجلسوں اور نشستوں میں کرسی پر بیٹھنے کے بجائے زمین پر بیٹھتے تھے ۔
عام مہینوں میں ہر دن ایک پارہ (یک جزء) قران کریم کی تلاوت امام خمینی علیہ الرحمۃ کا شیوہ تھا مگر ماہ مبارک رمضان میں اپ ہر دن دس پارے (دس جزء) قران کریم کی تلاوت فرماتے تھے ۔
Add new comment