ماہ شعبان میں بہت سارے اعمال وارد ہوئے ہیں مگر جو کچھ روایات میں موجود ہے وہ یہ ہے کہ اس ماہ کی بہترین دعا اور ذکر ، استغفار اور خداوند متعال سے گناہوں کی بخشش کی درخواست ہے ، اس ماہ میں ہر دن ۷۰ مرتبہ استغفار دیگر مہینوں میں ۷۰ ہزار استغفار کرنے کے برابر ہے ۔
اس ماہ میں دوسرے جس عمل کی سفارش کی گئی ہے وہ صدقہ دینا ہے چاہے آدھا خرما ہی کیوں نہ ہو تاکہ خداوند متعال جہنم کی اگ کو اس پر حرام کردے گا ، (۱) ایک دوسری روایت میں موجود ہے کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا جو بھی اس ماہ میں صدقہ دے گا خداوند متعال اس کی تربیت کرے گا جیسا کہ تم کسی اونٹ کے بچے کی پرورش کرتے ہو یہاں تک قیامت کے دن خدا سے ملاقات کرے ۔ (۲)
ماہ رمضان کا روزہ خصوصا اس ماہ میں جمعرات کو روزہ رکھنے کا بہت زیادہ ثواب ہے ، روایت میں موجود ہے کہ ہر جمعرات کو اسمانوں کو سجایا جاتا ہے اور پھر ملائکہ خداوند متعال سے خطاب کرتے ہیں کہ خداوندا ! اج کے روزہ داروں کو بخش دے اور ان دعاوں کو قبول فرمایا ۔ (۴)
نیز پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا : خداوند متعال ماہ شعبان کی سموار اور جمعرات کو روزہ رکھنے والے کی 20 حاجتوں پورا کرے گا ۔ (۵)
اس ماہ میں محمد وال محمد صلی اللہ علیہ و الہ وسلم پر زیادہ سے زیادہ درود و صلوات بھیجنے کی تاکید کی گئی ہے اور بعض نمازوں کا بھی تذکرہ ہے کہ جس کا شیخ عباس قمی علیہ الرحمہ کی کتاب مفاتیح الجنان میں تذکرہ موجود ہے ، خواہشمند حضرات اس کتاب میں دیکھ سکتے ہیں ۔
کلی طور پر ماہ شعبان میں روزہ ، زکات، صدقہ ، امربالمعروف و نہی عن المنکر ، فقرا اور مساکین کی مدد ، ماں اور باپ کے ساتھ نیکی ، پڑوسیوں کے خیال اور خاندان اور دیگر مومنین کے اختلافات کو دور کرنے کی بہت زیادہ تاکید ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: بحارالانوار، ج 101، ص 382، باب 9 و ج 94 ص 71 ۔
۲: شیخ طوسی، الخصال، ج 2، ص 605 ۔
۳: وسائل الشیعه، ج 10، ص 493 ۔
۴: الاقبال، ص 685 ۔
Add new comment