قران اور دینی صلح امیز زندگی کا پیغام  

Mon, 01/30/2023 - 15:05

دینی صلح امیز زندگی اور حیات ، دین اسلام کا اہم درس اور پیغام ہے ، قران کریم نے اپنی متعدد ایات کریمہ میں مختلف طریقہ سے انسانوں کو « دینی صلح امیز زندگی» بسر کرنے کی تاکید کی ہے جبکہ ۱۴۰۰ سال پہلے دینی صلح امیز زندگی کا کوئی تصور بھی نہ تھا ۔

دین اسلام ، عیسائیوں کی صلیبی جنگ کے مانند دینی اور مذھبی جنگ کا شدید مخالف ہے ، دیگر ادیان و مذاھب کے ماننے والوں کا دل میں بغض ، کینہ اور ان کی دشمنی ، دین اسلام میں منع ہے نیز دوسروں کے ساتھ اھانت امیز برتاو کرنا اور ان کے ساتھ حقارت کے ساتھ پیش انا ، ایک غیردینی اور غیر اخلاقی طریقہ ہے ۔  

قران کریم نے ان عیسائیوں اور یہودیوں کا تذکرہ کیا ہے جن کا شیوہ یہ تھا کہ وہ لوگوں کا مضحکہ اڑاتے تھے ، ایک دوسرے کی تحقیر و توہین کیا کرتے تھے ، بہت ہی اسانی کے ساتھ انسانی حقوق پائمال کیا کرتے تھے اور ہمیشہ جنگ اور اختلاف کی اگ بھڑکانے میں مصروف رہتے تھے ۔

«و قالت الیهود لیست النصاری علی شیء و قالت النصاری لیست الیهود علی شیء و هم یتلون الکتاب کذلک قال الذین لا یعلمون مثل قولهم فالله یحکم بینهم یوم القیامة فیما کانوا فیه یختلفون» (۱)

اور یہودی کہتے ہیں کہ نصاری کا مذہب کچھ نہیں ہے اور نصاری کہتے ہیں کہ یہودیوں کی کوئی بنیاد نہیں ہے حالانکہ دونوں ہی کتاب الہی کی تلاوت کرتے ہیں اور اس کے پہلے جاہل مشرکین عرب بھی یہی کہا کرتے تھے ، خدا ان سب کے درمیان روزِ قیامت فیصلہ کرنے والا ہے ۔

یہ ایت کریمہ عیسائیوں اور یہودیوں کی انحصار طلبی کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ عیسائی اپنے دین کے ماننے والوں اور یہودی اپنے دین کے ماننے والوں کے سوا کسی کو بھی قبول نہیں کرتے تھے ، یہ وہ اسباب ہیں جس سے ماننے والوں کے درمیان دینی اور مذھبی جنگ شعلہ ور ہوسکتی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

قران کریم ، سورہ بقرہ ، ایت۱۱۳ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
10 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 56