امام خمینی (رہ) اور انقلاب اسلامی کی پیروزی

Sat, 01/21/2023 - 09:43

الہی امتحان اس لئے نہیں ہوتا ہے کہ خدا ہمیں پہچانے یا یہ دیکھے کہ ہمارے اندر کتنی تاب و برداشت ہے اور ہم کتنے پانی میں ہیں ، خود امتحان در حقیقت منزل کی جانب ایک قدم ہے ، میرا اور اپ کا جو امتحان لیا جاتا ہے اس مطلب یہ ہے کہ اگر ہم اس مشکل اور سختی کو عبور کرگئے تو ایک نئی حالت ، ایک نئی زندگی اور ایک نیا مرحلہ حاصل کرلیں گے ۔

الہی امتحان راستے کا موڑ ہے یا اس سے گزر جائیں گے یا رک جائیں گے ان دو حالتوں سے باہر نہیں ہے ، دنیا کی مصیبتیں بھی اپ کے دوش پر سنگین وزن کے مانند ہیں یا اسے اٹھا لیں گے یا اس کے وزن سے اپ کی کمر ٹوٹ جائے گی ان دو حالتوں سے باہر نہیں ہے ۔

خداوند متعال قوم اور ملتوں سے اس لئے امتحان لیتا ہے کہ انہیں اعلی ترین مقام تک پہنچا سکے اور انہیں مناسب مقام عطا کرے ، اپ حوادث کو اس نگاہ سے دیکھیں ۔ (۱)

الھی امتحانات کسی خاص طبقہ سے مخصوص نہیں ہیں ، خدا نے جب بھی کسی فرد خاص کو کوئی رتبہ یا مقام عطا کیا ہے تو پہلے اس کا امتحان لیا ، حضرت ادم سے خاتم النبیین علیہم السلام تک تمام انبیاء اور مرسلین نے امتحان دیا ہے ، امام حسین علیہ السلام نے کربلا کے تپتے بن میں سخت امتحان دیا ۔

سن ۱۳۵۷ ھجری شمسی مطابق ۱۹۷۹عیسوی میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی رہبری میں کامیاب ہونے والا انقلاب اسلامی ایران بھی عوام اور خواص دونوں کے لئے ہی امتحان گاہ تھا کہ ایرانی عوام نے قربانیاں پیش کرکے اسے پیروزی اور کامیابی سے ھمکنار کیا ، البتہ یہ امتحان ختم نہیں ہوگیا کیوں کہ اسلامی جمھوری کی حفاظت اس کی تاسیس سے کہیں زیادہ اھم اور سخت تھی ، دشمن نے اپنی پوری توانائی صرف کردی تاکہ اسے مٹا دیں مگر قوم و ملت کی فداکاریوں نے اسے باقی رکھنے کے ساتھ ساتھ ترقی کی اونچائیوں اور بلندیوں تک پہنچا دیا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ :

۱: رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ
۲۸ جون ۱۹۸۱ عیسوی اور مکہ مکرمہ میں شھید ہونے والے گھرانے سے خطاب
27/06/1990

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
14 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 63