حضرت زہرا سلام اللہ علیہا
«بَینَةً بَصائِرُهُ، مُنْكَشِفَةً سَرائِرُهُ»
قرآن کی دین شناسی، واضح ہے، اس کی چھپی ہوئی باتیں عیاں ہیں۔
[خطبہ فدکیہ]
«قائِداً اِلَی الرِّضْوانِ اِتِّباعُهُ»
قرآن کی فرمانبرداری، اللہ کی خوشی کی طرف لے جانے کا باعث ہے۔
[خطبہ فدکیہ]
حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا):
«وَ[جَعَلَ اللَّـهُ] بِرَّ الْوالِدَینِ وِقایةً مِنَ السَّخَطِ»
اور اللہ نے والدین سے نیکی کو [اپنے] غضب سے بچنے کے لئے قرار دیا ہے۔
(خطبہ فدکیہ)
حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا)
«اَلْبُشْرى فى وَجْهِ الْمُؤْمِنِ یُوجِبُ لِصاحِبهِ الْجَنَّةَ»
مومن کو دیکھ کر خوش ہونے سے جنت حاصل ہوسکتی ہے۔
(بحارالا نوار: ج. 72، ص. 401، ح. 43)
بی بی عائشہ نے نقل کیا ہے کہ:
«ما رَأَيْـتُ اَحَـدا قَطُّ اَصْدَقَ مِنْ فاطِمَةَ (عليهاالسلام) غَيْرَ اَبيها (صلي الله عليه و آله)»
میں نے صرف فاطمہ کو ان کے والد کے علاوہ کسی کو سچا نہیں دیکھا
(مناقب، ج 3: 341)
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم):
«لَوْ کَانَ الْحُسْنُ (هَیْئَةً لَکَانَتْ) فَاطِمَةَ»
اگر ساری خوبصورتیاں ایک ہی جسم میں مجسم ہوجاتیں تو فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کا وجود بنتا ہے۔
(مئه منقبه من مناقب امیر المومنین و الائمه، ص135)