حضرت زہرا سلام اللہ علیہا

«مُؤَدٍّ اِلَى النَّجاةِ اِسْتِماعُهُ»
[خطبہ فدکیہ]
قرآن کی باتوں کو سننے سے نجات کا راستہ مل سکتا ہے۔

حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا) نے خطبہ دیتے ہوئے غاصبوں کو مخاطب ہوتے ہوئے فرماتی ہیں:
«بئس للظالمین بدلا»
[اللہ کے بجائے شیطان کی پیروی کرنا] ظالموں کے لئے کتنی بری جگہ ہے۔
[خطبہ فدکیہ]

«بَینَةً بَصائِرُهُ، مُنْكَشِفَةً سَرائِرُهُ»
قرآن کی دین شناسی، واضح ہے، اس کی چھپی ہوئی باتیں عیاں ہیں۔
[خطبہ فدکیہ]

«قائِداً اِلَی الرِّضْوانِ اِتِّباعُهُ»
قرآن کی فرمانبرداری، اللہ کی خوشی کی طرف لے جانے کا باعث ہے۔
[خطبہ فدکیہ]

«وَ عَزائِمُهُ الْمُفَسَّرَةُ، وَ مَحارِمُهُ الْمُحَذَّرَةُ»
قرآن کے احکام وضاحت کے ساتھ بیان ہوئے ہیں اور حرام چیزوں سے بچایا جا چکا ہے۔
[خطبہ فدکیہ]

حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا):
«وَ[جَعَلَ اللَّـهُ] بِرَّ الْوالِدَینِ وِقایةً مِنَ السَّخَطِ»
اور اللہ نے والدین سے نیکی کو [اپنے] غضب سے بچنے کے لئے قرار دیا ہے۔
(خطبہ فدکیہ)

حضرت زہرا (سلام اللہ علیہا)
«اَلْبُشْرى فى وَجْهِ الْمُؤْمِنِ یُوجِبُ لِصاحِبهِ الْجَنَّةَ»
مومن کو دیکھ کر خوش ہونے سے جنت حاصل ہوسکتی ہے۔
(بحارالا نوار: ج. 72، ص. 401، ح. 43)

«الْجارُ ثُمَّ الدّارُ»
پہلے ہمسائے پھر اپنا گھر
(علل الشّرایع: ج. 1، ص. 183، بحارالا نوار: ج. 43، ص. 82، ح. 4)