شھید حاج قاسم کا زندگی نامہ (۲)

Thu, 12/29/2022 - 07:42

(کسی چیز سے نہیں ڈرا)

ابراہیمی خاندان کچھ وجوہات کی بنیاد پر زیادہ جائداد کے مالک تھے البتہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میرے والد نے اپنی جائداد کا کچھ حصہ بیچ دیا اور اہستہ اہستہ قبیلہ کے اندر تین طبقہ شکل پا گیا ، حکمراں طبقہ ـ خان ـ تھے کہ میرقربان کی موت کے ہر ایک خان سلیمانی خاندان کا بزرگ شمار کیا جاتا تھا ۔

گرامی خان نامی ایک شخص تھے کہ جن کے محمد علی خان ، حسین خان ، سیف اللہ خان ، احمد خان اور ولی اللہ خان نام کے چار بیٹے تھے ، میرے والد کی رشتہ داری ابراہیمی ، لشکر خان و۔۔۔ خاندان سے تھی ، میں نے اپنی پوری زندگی میں خاندان میں کسی خاص قسم کی برائیاں نہیں دیکھیں اور پائیں ۔ عام طور سے شکایتیں ، اختلافات کا حل ، قبیلہ کی حمایت اور حکومت سے رابطہ قائم کرنے کے ذمہ دار تھے نیز فراوان جائداد کے مالک تھے کہ ان میں سے ایک بہترین جائداد میرے والد کے اختیار میں تھی کہ جو خود اور اپنی والدہ کے خاندانی رشتہ و ناطہ کی وجہ سے انہیں ملی تھی ، میری والدہ اسد اللہ کی بیٹی اور ان کی ماں (یعنی میری نانی) زھراء دونوں ہی زارالی خاندان سے تھے ۔

اور اب میری والدہ کے رشتہ کا تذکر ؛ بظاہر منگی کی رسم کے بعد میری والدہ کا ۱۴ سال کی عمر میں میرے والد سے عقد کردیا گیا ، معمولا قبیلہ میں رسم عقد کی مدت دو سال تک رہتی ہے اور پھر دونوں کی شادی کردی گئی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ

فارسی کتاب «از چیزی نمی ترسیدم» سے اقتباس

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 67