دین خدا کی راہ میں خدمت کرنے والے بہت سارے لوگ شاید اجرت و مزدوری لینے کے خواہشمند نہ ہوں مگر وہ یہ پسند کرتے ہیں کہ کم از کم ان زحمتوں اور فعالیتوں کی قدردانی کی جائے کہ اگر قدردانی نہ کی گئی تو ممکن ہے دین خدا کی تبلیغ میں سستی یا کاہلی کا سبب بن جائے ۔
راہ تبلیغ میں مومنین کے سامنے تواضع ضروری
جیسا کہ ہم سبھی اس بات سے اگاہ ہیں کہ خداوند متعال نے مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کو جب دین کی تبلیغ کا حکم دیا اور مکہ کے لوگوں کو اپنا پیغام پہنچانے کو کہا تو فرمایا کہ "وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ" (۱) اور پھر اس کے بعد تبلیغ دین اسلام کا دائرہ وسیع ہوگیا اور بات خاندان سے بڑھ کر معاشرہ کی تبلیغ اور ہدایت کی آئی ، اس مرحلے میں مبلغ کا بہترین اسلحہ اور وسیلہ تبلیغ ، تواضع اور انکساری ہے کہ جو قران کریم کی تعلیمات کا حصہ ہے جیسا کہ قران نے فرمایا : « وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ۔ (۲) یعنی اے پیغمبر صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنے ماننے والے اور تازہ مسلمانوں کا محبت ، شفقت ، تواضع اور انکساری کے ساتھ استقبال کرو تاکہ حوادث کے وقت محفوظ رہیں اور اختلاف سے بھی بچے رہیں ، رسول اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بھی مہربانی اور شفقت کے ساتھ مسلمانوں کا استقبال کیا ، انہیں اپنے اطراف میں رکھا تا کہ وہ منحرف نہ ہوں ۔
لہذا دین خدا کی راہ میں تبلیغ کرنے والے کو متواضع ہونا چاہئے ، ہرگز معاشرہ کے افراد کے سامنے متکبر نہیں ہونا چاہئے وگرنہ اس کے اطراف میں موجود افراد پراکندہ ہوجائیں گے اور اسے چھوڑ کر چلے جائیں گے ۔
قران کریم نے رسول خدا (ص) کی ذات گرامی اور اپ کی اخلاقی صفت کو اس طرح بیان کیا کہ "وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ" (۳) اور اے پیغمبر اپ اخلاق کی اعلی مثال اور اخلاقیات کے اعلی ترین درجہ پر ہیں ، لہذا ایک مبلغ کے لئے بھی ضروری ہے پیغمبرخدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سیرت اور اخلاق کی پیروی کرتے ہوئے اخلاق کے وسیلہ لوگوں کو اپنی جانب مائل کرے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سورہ شعرا ، ایت 216 ۔
۲: قران کریم ، سورہ شعرا ، ایت 216 ۔
۳: قران کریم ، سورہ قلم ، ایت 4 ۔
Add new comment