نا قابل بخشش ظلم

Thu, 10/20/2022 - 09:06

رسول اسلام صلّی الله علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: اَلظُّلْمُ ثَلاثَةٌ: فَظُلْمٌ لايَغْفِرُهُ اللّه ُ وَظُلْمٌ يَغْفِرُهُ وَظُلْمٌ لايَتْرُكُهُ، فَأَمَّا الظُّلْمَالَّذى لايَغْفِرُ اللّه ُ فَالشِّرْكُ قالَ اللّه ُ: «إنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظيمٌ» وَأَمَّا الظُّلْمَ الَّذى يَغْفِرُهُ اللّه ُفَظُلْمُ الْعِبادِ أَنْفُسَهُمْ فيما بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ رَبِّهِمْ وَأَمَّا الظُّلْمَ الَّذى لا يَتْرُكُهُ اللّه ُ فَظُلْمُ الْعِبادِبَعْضُهُمْ بَعْضا ۔ (۱)

ظلم کی تین طرح ہیں :

ایک : وہ ظلم جس کی بخشش نہیں ۔

دو: وہ ظلم جو بخشش کے لائق ہے ۔

تین: وہ ظلم جہاں گذشت و چشم پوشی نہیں ۔

وہ ظلم جو بخشش لائق نہیں ہے وہ شرک ہے یعنی خدا کو شریک بنانا ہے کیوں کہ خداوند متعال نے اس سلسلہ میں فرمایا: «إنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظيمٌ» یقینا شرک بہت بڑا ظلم ہے ۔ (۲)

اور وہ ظلم جو بخش دیا جائے گا وہ بندوں کا خود پر ظلم ہے ، یعنی وہ ستم جو انہوں نے اپنے اور اپنے معبود کے درمیان انجام دیا ہے ۔

اور وہ ظلم جہاں گذشت اور چشم پوشی نہیں ہے وہ بندوں کا دوسروں پر ظلم ہے ۔

رسول خدا صلّی الله علیہ و آلہ و سلم نے ایک دوسری حدیث میں مظلوم کے سلسلہ میں فرمایا: اِتَّقوا دَعْوَةَ الْمَظْلومِ وَإنْ كانَ كافِرا فَإِنَّها لَيْسَ دونَها حِجابٌ ۔ (۳)

مظلوم کی بد دعا سے ڈرو چاہے کافر ہی کیوں نہ ہو کیوں کہ مظلوم کی بد دعا کے سامنے کوئی مانع اور پردہ نہیں ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: پاینده ابوالقاسم ، نہج الفصاحہ، ح ۱ ۔

۲: قران کریم ، سورہ لقمان ، ایت ۱۳ ۔

۳: پاینده ابوالقاسم ، نہج الفصاحۃ، ح ۴۸ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
17 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 42