امام رضا (ع) کو «رضا» کیوں کہتے ہیں ؟

Mon, 09/26/2022 - 17:40

یہ ایام امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کے ایام ہیں ، شیعوں کا یہ مسلمہ عقیدہ ہے کہ تمام اھلبیت علیھم السلام معصوم ، خطا اور لغزشوں سے بہت دور ہیں اور اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ شخصیتیں ہرگز کوئی ایسا کام انجام نہیں دیں گی جو دین کے خلاف ہو نیز ان میں سے ہر ایک فرد اپنے زمانہ کے حالات کے تحت امامت اور ہدایت کے وظیفہ پر عمل کرتی آئی ہے ، اگر امام جعفر صادق علیہ السلام حضرت امام حسین علیہ السلام کی جگہ اور اپ کے زمانہ میں ہوتے تو اپ بھی وہی عمل انجام دیتے جسے امام حسین علیہ السلام نے انجام دیا تھا یا اگر امام رضا علیہ السلام ، امام حسن عسکری علیہ السلام کی جگہ اور اپ کے زمانہ میں ہوتے تو اپ بھی وہی عمل انجام دیتے جو گیارہویں امام حضرت عسکری علیہ السلام نے سماجی یا انفرادی لحاظ سے انجام دیا تھا ۔

ان باتوں کے پیش نظر حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام اور دیگر اماموں کے درمیان بہت زیادہ فرق نہیں ہے کیوں کہ ہر کسی نے اپنے دوش پر موجود الھی ذمہ داری اور وظائف کو بخوبی سرانجام پہنچایا ۔

البتہ اس مقام پر ہم ناقص الخیال انسانوں کے ذھن میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ ہر ایک امام کے القاب الگ الگ کیوں ہیں ؟ جیسے امام رضا علیہ السلام کو «رضا» کے لقب سے کیوں یاد کیا جاتا ہے  ؟

ہم اس سوال کے جواب میں اور بات روشن ہونے کے لئے امام محمد تقی الجواد علیہ السلام سے منقول حدیث کی جانب اشارہ کرتے ہیں ۔

ابونصر بزنطی نقل کرتے ہیں کہ میں نے امام محمد تقی علیہ السلام سے عرض کیا کہ مخالفین کا ایک گروہ یہ کہتا ہے کہ اپ کے والد گرامی حضرت رضا علیہ السلام کو «رضا» کا لقب مامون نے دیا ہے اور اس کی وجہ و بنیاد یہ ہے کہ اپ اس کی ولایت عہدی کا عہدہ قبول کرنے پر راضی ہوگئے تھے ! تو امام محمد تقی الجواد علیہ السلام نے اس جھوٹے دعوے کے جواب میں فرمایا : خدا کی قسم یہ لوگ جھوٹے اور گناہگار ہیں ، میرے والد کو خداوند متعال نے «رضا» کے لقب سے نوازا کیوں کہ اپ ( امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام) اسمان میں خدا کی خدائی ، رسول اللہ کی رسالت اور دیگر معصوم اماموں علیھم السلام کی امامت پر راضی تھے » ، بزنطی نے مزید سوال کیا تو کیا اپ کے تمام اجداد ایسے نہ تھے ؟ امام محمد تقی علیہ السلام نے فرمایا کیوں ایسا ہی تھا ! تو بزنطی نے سوال کیا کہ پھر اپ کو ہی اس لقب «رضا» سے کیوں نوازا گیا ؟ تو امام محمد تقی علیہ السلام نے جواب دیا کہ چونکہ اپ کے دشمن بھی دوستوں کے مانند اپ سے راضی تھے اور یہ خصوصیت فقط و فقط میرے والد سے مخصوص ہے لہذا اپ کو «رضا» کے لقب سے نوازا گیا » ۔ (۱)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: شیخ صدوق ، علل‎ الشرائع ،  ج ۲، ص ۲۳۷ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 45