امام زمانہ، امام جعفرصادق کی نگاہ میں

Tue, 03/22/2022 - 18:49

امام مہدی حضرت حجت ابن الحسن العسکری (عج) کے ظھور اور منتظرین کی فضیلت کے سلسلہ میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے لاتعداد روایتیں منقول ہوئی ہیں کہ ہم اس مقام پر کچھ کا تذکر کررہے ہیں۔

۱: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : مَن ماتَ مِنكُم وَ هُوَ مُنتظِرٌ لِهذا الأَمرِ كان كَمَن هوُ مَعَ القائِمِ فی فُسطاطِه ۔ (۱)

تم میں سے جو امام مھدی علیہ السلام کے ظہور کے انتظار میں مر جاے تو گویا وہ آپ کے خیمہ میں آپ کے ساتھ ہے ۔

۲: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : لَو لَمْ یبْقَ منَ الدُّنیا اِلاَّ یومٌ واحِدٌ لَطَوّلَ اللهُ ذلِكَ الیومَ حَتّی یخرُجَ قائمُنا أَهْلَ البَیت ۔ (۲)

اگر دنیا کے ختم ہونے میں ایک دن بھی باقی بچے گا تو اللہ تعالی اسے اتنا طولانی کر دے گا کہ ہم اہلبیت کے قائم ظہور فرما لیں۔

۳: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : المُنتَظِرُ لِلثّانی عَشَر كَالشّاهِرِ سَیفَهُ بَینَ یدَی رُسولِ الله صلی‌الله علیه و آله یذُبُّ عَنهُ ۔ (۳)

جو بارہویں امام کا انتظار کر رہا ہے گویا وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کی رکاب میں جہاد کر رہا ہے اور آپ کی پاسبانی کر رہا ہے۔

۴: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : قَبْلَ قیامِ القائمِ(علیه‌السلام) خَمسُ علاماتٍ مَحْتُوماتٍ. اَلیمانی وَ السُّفیانی و الصَّیحَةُ وَ قَتلُ النَّفسِ الزَّكِیةِ وَ الخَسفُ بِالبَیداء ۔ (۴)

امام مھدی علیہ السلام کے ظہور سے پہلے ان پانچ علامتوں کا واقع ہونا حتمی ہے۔ یمانی کا ظہور، سفیانی کا ظہور، آسمانی فریاد، نفس ذکیہ کا قتل اور بیدا (مکہ و مدینہ کے درمیان) میں زمین کا دھنسنا ۔

۵: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : لَیسَ بَینَ قِیامِ قائِمِ آلِ مُحمدٍ علیهم السلام وَ بینَ قَتلِ النّفسِ الزّكِیةِ الاّ خَمسَ عَشَرَةَ لیلةً ۔ (۵)

قائم آل محمد کے قیام اور نفس ذکیہ کے قتل کے درمیان پندرہ راتوں کا فاصلہ ہوگا۔

۶: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : قُداّمُ القائِمِ مَوتَتان: مَوتٌ احمرُ وَ موتٌ اَبیضُ حتّی یذَهَبَ مِن كُلِّ سبعةٍ خمسةٌ! اَلموتُ الأحَمرُ السَیفُ و المَوتُ اَلأَبْیضُ الطَاّعونُ ۔  (۶)

حضرت قائم علیہ السلام کے ظہور سے پہلے دو طرح کی موت آے گی، ایک سرخ موت دوسری سفید موت کہ ہر سات آدمیوں میں سے پانچ آدمی مریں گے۔ سرخ موت تلوار اور اسلحہ کی موت، سفید موت ایسی بیماری و وبا جو ہر جگہ پھیلی ہوگی۔

۷: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : لایقومُ حتّی یقتَلَ الثُّلثُ و یموتُ الثُّلثُ و یبقَی الثُّلث ! (۷)

(امام مھدی علیہ السلام کا) ظہور نہیں ہوگا یہاں تک کہ اس سے پہلے ایک تہای لوگ قتل ہو جائیں گے اور ایک تہای مر جائیں گے صرف ایک تہای بچیں گے۔

۸: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : كَذَبً الوَقّاتون، إنّا اَهلُ بَیتٍ لانُوَقِّتُ ۔ (۸)

وہ لوگ جھوٹے ہیں جو ظہور کا وقت معین کرتے ہیں۔ ہم اہلبیت ظہور کا وقت معین نہیں کرتے۔

۹: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : لایبقی مُؤمنٌ مَیتٌ اِلاّ دَخَلتْ عَلیهِ الفَرحةُ فی ‌قَبرِه ۔ (۹)

جب آپ ظہور فرمائیں گے تو وہ تمام مومنین جو اس دنیا سے گذر گئے ہوں گے ان سب کی قبر میں خوشی و مسرت چھا جائے گی۔

۱۰: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : یقومُ بأمرٍ جَدیدٍ و سُنَّةٍ جَدیدةٍ و قَضاءٍ جَدید عَلَی العَرَبِ شَدید ۔ (۱۰)

آپ جدید حکم، جدید سنت اور جدید انداز کے فیصلے فرمائیں گے جو اہل عرب کے لئے سخت ہو گا۔ (کیوں کہ عرب غیر اسلامی احکام، بدعات اور اپنے فیصلوں کو ہی صحیح سمجھتے ہوں گے۔

۱۱: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : اذا قامَ القائمُ لایبقی اَرضٌ اِلاّ نُودِی فیها شَهادَةُ «اَن لااله اِلاّ اللهُ و أَنّ مُحمداً رسولُ الله صلی الله علیه و آله و سلم ۔ (۱۱)

جب حضرت قائم علیہ السلام ظہور فرمائیں گے تو زمین کا کوی حصہ ایسا نہ ہو گا جہاں پر "لا اله الاالله محمد رسول‌الله (صلی‌الله علیه و آله)" کی صدا بلند نہ ہو۔

۱۲: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : هُوَ المُفرِّجُ الكُرَبِ عَن شیعَتِه بَعد ضَنكٍ شَدیدٍ وَ بَلاءٍ طَویل ۔ (۱۲)

فقط وہی (امام مھدی علیہ السلام) ہیں جو اپنے شیعوں کو شدید تنگی اور طولانی بلا سے نجات دیں گے۔

۱۳: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : فلا یبقی فی الأَرضِ خَرابٌ اِلاّ و عُمِّرَ ۔ (۱۳)

(امام مھدی علیہ السلام کی) حکومت میں کوی ویران زمین نہیں بچے گی کہ جو آباد نہ ہو گئی ہو۔

۱۴: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : لایدَعُ بِدعةً اِلاّ اَزالَها وَ لاسُنَّةً اِلاّ اَقامها ۔ (۱۴)

کوی بدعت ایسی نہ ہو گی کہ جسے آپ ختم نہ کر دیں اور کوی سنت ایسی نہ ہو گی کہ جسے آپ قائم نہ فرما دیں۔

۱۵: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : المَهدی سَمِحٌ بِالمالِ شدیدٌ عَلی العُمّالِ رحیمٌ بِالمَساكینِ ۔ (۱۵)

حضرت امام مھدی علیہ السلام کثرت سے مال و دولت عطا فرمائیں گے، اپنے کارندوں پر سخت اور مسکینوں پر بہت مہربان ہوں گے۔

۱۶: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : دارُمُلكِهِ الكوفةُ و مَجلِسُ حُكمِهِ جامِعُها وَ بیتُ سَكَنِهِ و بَیتُ مالِهِ مسجدُ السَّهلةِ ۔ (۱۶)

آپ کی حکومت کا پاے تخت کوفہ، احکام اور قضاوت کی جگہ مسجد کوفہ اور آپ مسجد سہلہ میں قیام فرمائیں گے۔

۱۷: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : اذا قامَ قائمُ آلِ محمدٍ (علیهم‌السلام) بَنی فی‌ظَهرِ الكوفَةِ مَسجداً لَهُ اَلفُ بابٍ وَ اتَّصلَت بیوتُ الكوفَةِ بِنهرِ كَربلاء ۔ (۱۷)

جب حضرت قائم آل محمد علیہ السلام ظہور فرمائیں گے تو آپ پشت کوفہ (نجف اشرف) میں ایک مسجد تعمیر فرمائیں گے کہ جس میں ہزار دروازے ہوں گے، اور شہر کوفہ کے گھر کربلا کی نہر فرات سے متصل ہوں گے۔

۱۸: امام جعفرصادق علیہ ‌السلام نے فرمایا : اذا فَتَحَ جَیشُهُ بلادَ الرّوم یسلِمُ الرومُ علی یدِه فَیبنی لَهُم مَسجداً ۔ (۱۸)

جب آپ کا لشکر ملک روم کو فتح کر لے گا تو اہل روم آپ کے سبب اسلام قبول کریں گے اور آپ انکے لئے مساجد تعمیر فرمائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: بحار، ج ٥٢، ص ١٢٦
۲: منتخب‌الاثر، ص ٢٥٤
۳: کمال‌الدین، ص ٦٤٧
۴: الزام‌الناصب، ج٢، ص ١٣٦ ـ بحار، ج ٥٢، ص ٢٠٤
۵: بحار، ج ٥٢، ص ٢٠٣
۶: كمال‌الدین، ص ٦٥٥
۷: بشارت‌الاسلام، ص ١٧٥
۸: بحار، ج ٥٢، ص ١١٨
۹: بحار، ج ٥٢، ص ٣٢٨
۱۰: غیبت نعمانی، ص ١٢٢
۱۱: بحار،‌ ج ٥٢، ص ٣٤٠
۱۲: الزام‌الناصب، ص ١٣٨
۱۳: بشارة‌الاسلام، ص ٩٩
۱۴: بشارة‌الاسلام، ص ٢٣٥
۱۵: الملاحم و الفتن، ص ١٣٧
۱۶: بحار، ج ٥٣، ص ١١
۱۷: بحار، ج ٥٢، ص ٣٣٧
۱۸: بشارة‌الاسلام، ص ٢٥١

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 50