رجب، ماہ خود سازی  

Sat, 02/19/2022 - 07:41
ماہ رجب

دعا، اعمال، عبادات اور دیگر دینی کتابوں میں ماہ رجب کی خاص اہمیت بیان کی گئی ہے ، اس ماہ کو ماہ امیرالمومنین علی علیہ السلام کا نام سے بھی دیا گیا ہے جن کی عبادتیں، خدا سے راز و نیاز اور دعائیں بے مثال ہیں ۔

چوتھے امام حضرت على بن الحسین علیهما السلام کہ جنہیں کثرت عبادت اور طولانی سجدوں کی وجہ سے سید الساجدین اور زین العابدین کے لقب سے نوازا گیا جب حضرت (ع) سے سوال ہوا کہ اپ خود کو کیوں اتنا زیادہ سختیوں اور مشقتوں میں قرار دیتے ہیں تو حضرت (ع) نے فرمایا کہ "و من یقدر على عبادة جدى على بن ابى طالب ؛ کون میرے على بن ابى طالب علیهما السلام کی طرح عبادت کرسکتا ہے ۔" ؟

ابن ابى الحدید نے ایک دوسرے طریقہ سے اس بات کو تحریر کیا کہ على بن الحسین علیهما السلام عبادت الھی کی دنیا میں بالاترین منزل اور اعلی ترین مرتبہ پر فائز تھے ،  جب حضرت (ع) سے دریافت کیا گیا کہ اپ کی عبادت اور اپ کے جد [علی مرتضی علیہ السلام] کی عبادت میں کس مقدار میں فرق ہے ؟ تو حضرت نے فرمایا میری اور میرے جد کی عبادت میں وہی نسبت جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی عبادت اور میرے جد [علی مرتضی] کی عبادت میں نسبت تھی ۔ (۱)

ماہ رجب کے سلسلہ میں اہلبیت اطھار علہیم السلام نے بھی بہت زیادہ تاکید کی ہے اور اس ماہ میں گناہوں کی بخشش و مغفرت اور خداوند متعال سے قربت حاصل کرنے کیلئے بے شمار اعمال و دعائیں بیان کی ہیں۔

مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی (ص) نے ماہ رجب کے سلسلہ میں فرمایا کہ رجب میری امت کیلئے استغفار کا مہینہ ہے لہذا اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ استغفار کرو کہ خدا بخشنے والا اور مہربان ہے، نیز حضرت (ص) نے فرمایا کہ رجب کو اصبّ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس ماہ میں میری امت پر رحمت الھی کا نزول ہوتا ۔

خداوند متعال نے اس ماہ میں روزہ رکھنے والے کا احترام اپنے اوپرلازم قرار دیا ہے ، جناب شیخ عباس قمی اپنی کتاب مفاتیح الجنان میں اس ماہ کی اہمیت اور فضلیت کے سلسلہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ رجب کے آخری تین دنوں میں روزے رکھنے والا قیامت کی سختی، وحشت اور گھبراہٹ سے محفوظ رہے گا نیز اسے جہنم سے نجات کا پروانہ ملے گا۔

پیغمبر اسلام (ص) ماہ رجب کے سلسلہ میں ارشاد فرماتے ہیں کہ خدا کے نزدیک ماہ رجب خاص اہمیت و عظمت کا حامل ہے ، کوئی بھی مہینہ اس ماہ کی حرمت و فضیلت کے ہم پلہ نہیں ہے ، اس مہینے میں حتی کافروں سے بھی جنگ و جدال کرنا حرام ہے ، رجب میں حتی ایک روزہ رکھنا بھی خدا کی خوشنودی ، اس کے غضب کی دوری اور جہنم کے دروازوں میں سے ایک دروازہ بند ہونے کا سبب ہے۔

امام موسی کاظم علیہ السلام اس ماہ کے روزہ کے سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ ماہ رجب میں ایک روزہ رکھنے سے جہنم کی آگ ایک سال کی مسافت تک دور ہوجاتی ہے اور جو شخص اس ماہ میں تین روزے رکھے اس پر جنت واجب ہے۔

حضرت (ع) نے ایک دوسرے مقام پر یوں فرمایا کہ رجب بہشت میں ایک نہر ہے جس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ شیرین ہے، اس ماہ میں روزہ رکھنے والا اس نہر سے سیراب ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: ناسخ التواریخ زندگانى امام باقر علیه السلام جلد 7 ص 98

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
11 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 35