ماگام کشمیرھندوستان میں دلوں کے سردار شھید قاسم سلیمانی اور رھبر معظم انقلاب اسلامی کی تصویر ملیٹری جوانوں کے ہاتھوں جلائے جانے پر عوام میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔
کشمیر سے موصولہ رپورٹ کے مطابق ۱۳ رجب کی صبح ماگام کشمیر کے ملیٹری جوان جب گھروں کی تلاش کے دوران دلوں کے سردار شھید قاسم سلیمانی کی تصویر جو رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت خامنہ ای کے ساتھ تھی، دیکھا تو اسے سڑک پر آگ لگا دی، جس علاقہ کی عوام میں غم و غصہ کی لہر پھوٹ گئی ، لوگوں نے بازار بند کردئے اور سڑکوں پر نکل ائے ۔
انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کو منتشر کرنے کی ناکام کوشش کے باوجود عوام نے پولیس اسٹیشن کا گھراو کرلیا ، جم کر نارے بازی کی اور اس توھین امیز اقدام کی سخت مذمت کی ۔
بگڑتے حالات کو دیکھ کر پولیس افیسر نے ملیٹری جوانوں کے نادانستہ عمل کی عوام سے معذرت خواھی کی اور خود رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ خامنہ ای کے ہمراہ موجود سردار شھید قاسم سلیمانی کی تصویر کو ہاتھوں میں اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تصویر کو رکھنے میں کوئی قباحت اور دشواری نہیں ہے البتہ شھید کی یونیورم والی تصویر رکھنے سے پرھیز کریں ۔
رپورٹ کے مطابق کچھ دیر بعد ملیٹری کے جوانوں نے کشمیری عوام اور دنیا میں موجود عقیدتمندوں سے دلجوئی کیلئے عوام کے ہمراہ ماگام کی گلیوں اور سڑکوں پر خود شھید قاسم سلیمانی اور رھبر معظم انقلاب اسلامی کی تصویریں چسپاں کی ۔
سرزمین کشمیر کے علما اور شخصیتوں نے ملیٹری جوانوں کے ہاتھوں شھید قاسم سلیمانی اور رھبر انقلاب اسلامی کی تصویر جلائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے ملہ بوچھن ماگام میں فوج کی جانب سے رھبر معظم انقلاب اور شہید قاسم سلیمانی کی تصاویر کی بے حرمتی کو نازیبا عمل اور وادی کے ماحول کو تباہ کرنے کا سبب بتایا ہے ۔
انہوں نے کہا:عالم اسلام بالخصوص ملت تشیع کی ان عظیم الشان ہستیوں کی جانب کسی کی میلی نظر کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انصاری نے کہا: شہید سلیمانی، حضرت ایت اللہ خامنہ ای اور دیگر بزرگ ہستیوں سے ہماری عقیدت اور ہمارے جذبات وابسطہ ہیں لہذا ملت تشیع کشمیر ان کی بے حرمتی کو قطعاً برداشت نہیں کرسکتی ہے ۔
انہوں نے کہا: شہید سلیمانی اور امام خامنہ کی تصاویر کی بے حرمتی علاقہ میں مسلکی اختلافات بھڑکانے کی ایک سازش تھی جو بےنقاب ہوگئی ہے۔
اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا: شہداء اور نظام ولایت فقیہ سے ہماری عقیدت سے فوج بوکھلاہٹ کا شکار ہے جو اب مختلف حربے اور ہتھکنڈے آزماکر ملت تشیع کو اس سے دور رکھنے کی سازشیں رچا رہی ہے۔
انہوں نے کہا: فوج کی اس ناپاک سازش، دھمکی اور اشتعال انگیزیوں سے ملت تشیع کو ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا۔
کشمیر کے اس عالم دین نے کہا: اس ناپاک حرکت سے شیعہ برادری بلکہ ملت اسلامیہ کشمیر کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور یہ فوجی تاناشاہی کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے ماگام کے غیور عوام کی مزاحمت کو سلام پیش کیا اور پر امن مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے سرکاری دہشتگردی قرار دیا۔
مولانا نے اخر میں مجرموں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: اگر مجرموں کو سزا نہ سنائی گئی تو انجام عبرتناک ہوگا۔
دوسری جانب پیروان ولایت جموں و کشمیر کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سبط محمد شبیر قمی نے ماگام نے اپنے بیان میں شہید قاسم سلیمانی اور امام خامنہ ای کے تصاویر کی بے حرمتی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابل برداشت عمل قرار دیا۔
انہوں نے کہا: اس سلسلے میں کسی بھی اپنے یا پرائے کی گستاخی کو برداشت نہیں کیا جائے گا بلکہ کسی بھی طرح کی قربانی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔
حجت الاسلام والمسلمین قمی نے ملت غیور کشمیر کی مزاحمت کو سلام پیش کیا اور علاقہ میں سرکاری زیادتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: پر امن مظاہرین پر طاقت کا استعمال انتہائی افسوسناک قدم ہے ملت تشیع اس طرح کی سرکاری دہشت گردی سے خوفزدہ ہونے والی نہیں ہے ۔
انہوں نے اخر میں انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائے۔
حجت الاسلام و المسلمین سید عابد حسین حسینی سرزمین کشمیر کے مشھور شیعہ عالم دین نے بھی اپنے ٹوئٹ میں تحریر کیا: ملہ بوچھن ماگام میں پیش انے والے واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، لہذا غلطی کرنے والوں کو معافی مانگنا چاہئے اور تمام جوانوں سے گزارش ہے کہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے سازش کاروں کو فائدہ پہنچے ۔
انہوں نے کہا: شھید قاسم سلیمانی ایسے انسان تھے جنہوں نے اپنے کردار سے دنیا کو یہ درس دیا کہ کسی پر ظلم کرنا ناقابل تحمل عمل ہے ، انسان کے لئے سب بدترین چیز ظلم اور ستم ہے ، لہذا اگر کوئی ایسے انسان کی تصویر کو اگ لگائے یا اسے پھاڑے تو انسانیت کے ناطے اس کے عقیدتمندوں کو ناراض ہونے اور اس کے خلاف اواز اٹھانے کا انسانی اور ائینی حق ہے ۔
Add new comment