جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور معاشرتی ذمہ داریاں 

Mon, 01/24/2022 - 06:14
نجیب الحسن زیدی

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا  اس دنیا میں زیادہ نہ رہیں  آپ کی زندگی کا  بیشتر حصہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور امام علی علیہ السلام کے ساتھ گزرا ۔ بالکل واضح سی بات ہے کہ ان دو عظیم شخصیتوں کے ساتھ  خاص کر حضور سرورکائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ اگر کوئی رہے تو اسکی شخصیت کی تابانیاں  ان دو شخصیتوں کے تحت الشعاع چلی جائیں گی حضور سرورکائنات و امام  علی علیہ السلام جیسی شخصیتوں کے سامنے کس شخصیت  میں تاب ہے جو اظہار وجود کر سکے  وہ بھی ایسے دور میں جہاں ابھی صنف ِ نسواں کو لیکر  معاشرے میں منفی نظر پائی جاتی  ہو  اور اسکی مثبت صلاحیتوں کے ا ظہار کے لئے میدان فراہم نہ ہو ایسی جگہ کسی خاتون کا محور فضائل  بننا یقینا  بڑی بات ہے ۔

البتہ شک نہیں کہ صنف نسواں کو اہمیت دینے انکے وجود کو اعتبار عطا کرنے میں  اسلام کے بلند معارف اور حضور سرورکائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے تعلیمات اس بات کا سبب بنے کہ صنف نسواں کی شخصیت کِھل کر سامنے آئے اور ایسی فضا فراہم ہو سکے کہ اس  صنف کی صلاحتییوں میں نکھار پیدا ہو سکے ۔

یہ مسئلہ اپنی جگہ ہے مگر اس دور میں ابھی خاتون کو وہ اعتبار حاصل نہ تھا جو بعد میں  تعلیمات اسلامی کی روشنی میں حاصل ہوا ۔

 جناب فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا  اس مکتب  کی پروردہ ہیں جس نے صنف نسواں کو اعتبار بخشا  آپ نہ محض اس مکتب کی پروردہ ہیں بلکہ علم و آگاہی و معرفت  کی منزلوں میں بھی  آپ اعلی منزلوں پر بھی فائز ہیں ، ایسی منزل جس نے  مختصر سی عمر میں  فردی، عائلی ،اور معاشرتی میدانوں میں حضور سرورکائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور امام علی علیہ السلام کے  ساتھ مل کر افق حیات انسانی پر چمکتے ہوئے اپنی ضوباریوں سے بشریت کو مستفید کیا اور پوری بشریت کے لئے  سرچشمہ خیر و برکت بن گئی  ،شہزادی کونین کی اجتماعی و معاشرتی بعض  خدمات کو حسب ذیل انداز میں واضح کیا جا سکتا ہے : 

فکری اور فرہنگی مرجعیت : 

اس بات میں تو شک ہی نہیں ہے کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اپنے دور میں لوگوں کی فکری مشکلات کو حل کرنے میں کوشاں رہیں اور  آپ کو فکری مرجعیت حاصل تھی لوگ اپنے مسائل لیکر آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے ، معاشرتی مسائل میں آپ کا واضح کردار تھا اس بات میں شک نہیں ہے کہ آپ کی ذات اس دور میں بھی محور و مرکزیت کی حامل تھی  چنانچہ علامہ  جعفر مرتضی عاملی  لکھتے ہیں " حضور سرورکائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مکرر تاکیدیں  آپ کا طرز عمل  علاوہ از ایں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی منزلت  یہ ساری چیزیں اس بات کا سبب بنیں کہ لوگ آپ کی طرف کھنچے چلے آئیں اور آپ کا ایک خاص  مقام و مرتبہ ہو  یہی وجہ ہے کہ آپ کا گھر  ان لوگوں کے لئے ایک مرکز تھا ایک پناہ گاہ  کی حیثیت رکھتا تھا جو لوگ آپ کے پاس اپنی مشکلات لیکر آتے تھے  جنکی آمد و رفت آپ کے یہاں تھی، آپ کے پاس پڑوسیوں کی خواتین کے ساتھ مدینہ کے دیگر خواتین بھی آیا  جایا کرتیں ، (۱) لوگ حصول معرفت کے لئے اور علمی مسائل کو سمجھنے کے لئے آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے (۲)  اور آپ درج ذیل طریقوں سے لوگوں کی علمی و معنوی تشنگی کو  اپنے چشمہ علم و معنویت سے سیراب کرتی تھیں : 

محمد صفر جبرئیلی 
ترجمہ و تالیف :  سید نجیب الحسن زیدی 
.............
حوالہ:
۱: جعفر مرتضی عاملی ، ماساۃ الزہرا ص ۵۳ ،رک شرح نھج البلاغہ ابن ابی الحدید، جلد ۹۔ ۱۹۳، و ۱۹۷
۲؛' ص۔  ۵۴
 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 46