Wed, 12/08/2021 - 07:52
"غصب" کے معنی یہ ہیں کہ کوئی شخص کسی کے مال یا حق پر ظلم (دھونس یا دھاندلی) کے ذریعے قابض ہوجائے، یہ وہ چیز ہے جو عقل، قرآن اور حدیث کی رو سےحرام ہے۔
حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ ’’جوشخص کسی دوسرے کی ایک بالشت زمین غصب کرے قیامت کے دن اس زمین کو اس کے سات طبقوں سمیت طوق کی طرح غاصب کی گردن میں ڈال دیاجائے گا‘‘۔
مسئلہ (۲۵۶۳) اگرکوئی شخص مسجد یا مدرسے یا پل یا دوسری ایسی جگہیں جو رفاہ عامہ کے لئے بنائی گئی ہوں استفادہ نہ کرنے دے تواس نے ان لوگوں کا حق غصب کرلیا ہے، اسی طرح اگرکوئی شخص مسجد میں اپنے بیٹھنے کے لئے جگہ مختص کرے اور دوسرا شخص اسے اس جگہ سے ہٹا دے اور اسے اس جگہ سے استفادہ نہ کرنے دے تووہ گناہ گار ہے۔
توضیح المسائل مراجع حفظہم اللہ
Add new comment