اصحاب حسین اور ولایت محوری

Sat, 08/07/2021 - 07:28
اصحاب حسین اور ولایت محوری

 

            اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ کسی بھی انسان  کو اپنے مشن میں کامیابی اسی وقت ملتی ہے جب اس کے پاس مخلص اور با وفا ساتھی ہوں۔ اور تاریخ میں بھی یہ حقیقت موجود ہے کہ اب تک جو بھی اسلامی تحریکیں رونما ہوئیں اور ان میں کامیابی ملی ہے اس کا راز اسی میں پنہاں ہے کہ اس تحریک کے قائدین کے پاس مخلص اور وفادار افراد موجود تھے۔ کربلا کے عظیم اور دلخراش واقعہ میں بھی امام حسینؑ کے پاس نہایت ہی وفادار اصحاب موجود تھے کہ جنکی قربانی کے سبب آپؑ کواتنی عظیم  کامیابی ملی۔اسی کے پیش نظر ہم آپ کی خدمت میں اصحاب حسین علیہ السلام کی ایک ایک خصوصیت کو بیان کرنا چاہیں گے۔
            امام حسین علیہ السلام کے اصحاب کی خصوصیات میں ایک بڑی خصوصیت یہ تھی کہ تمام اصحاب امام حسین علیہ السلام ولایت محورتھے، اسی ولایت محوری کہ اما م حسین نے دیکھ کر فرمایا تھا ’’لَا أَعْلَمُ أَصْحَابًا أَوْفَی وَلَا خَیرًا مِنْ أَصْحَابِی‘‘ قسم خدا کی میرے اصحاب سے بہتر میں نے کسی کہ نہیں دیکھا (۱)
            ولایت محوری امام حسینؑ کے اصحاب کی  اہم خصوصیتوں میں سے تھی کہ جس کی وجہ سے تمام اصحاب کسی بھی امر میں اپنے مولا کے فرمان کی مخالفت نہیں کرتے ہیں،  ہمیشہ اپنے قائد کی اقتداء اور اس کا دفاع کرتے ہیں ۔ کربلا کے عظیم واقعہ میں ولایت محوری کے مصداق زیادہ دیکھنے کو ملتے ہیں کسی بھی صحابی نے سخت سےسخت مرحلے میں مولا کے ساتھ کئے ہوئے اپنے عہد کو نہیں توڑا اور میدان میں ڈٹے رہے۔  
            جب امام حسینؑ اصحاب اور انصار کے ساتھ نماز ظہر بجا لارہے تھے تو عمروبن قرظہ امامؑ کے سامنے کھڑا ہوا اوراپنے آ پ کو سامنے کی طرف سے آنے والی شمشیر اور تیروں کے مقابلے میں سپر قرار دیا تاکہ امامؑ کو صدمہ نہ پہنچے اور جب اس کا بدن زخموں سے چور چور ہوا تو زمین پر گرا پھر امامؑ کی طرف رخ کرکے کہا: اے فرزند پیغمبر! کیا میں نے آپؑ کے ساتھ وفا کی ہے؟ امامؑ نے فرمایا: ہاں!تم مجھ سے پہلے بہشت میں جاؤگے پیغمبر اسلام کو میرا سلام کہنا ۔(۲) اور اسی طرح جب حبیب بن مظاہر مسلم بن عوسجہ کے آخری لمحات میں ان کے پاس آئےاور ان کو بہشت کی بشارت دی تو مسلم نے ان کو یہ وصیت کرتے ہوئے تاکید کی کہ خدا کی راہ میں شہادت پانے تک امامؑ سے ہاتھ نہیں اٹھانا۔ (۳)

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات
(۱)الارشاد فی معرفه حجج الله علی العباد، ج۲، ص۹۱، شیخ مفید، کتابفروشی اسلامیه، تهران – ایران، 1376 ش، چاپ سوم۔
(۲) المقرم،السید عبدالرزاق الموسوی ، مقتل الحسین علیه السلام،ص/۲۵۸۔
(۳) عاملی ، سید محسن امین،لواعج الاشجان فی مقتل الحسینؑ (اشک و ماتم در سوگ سبط خاتم) ترجمہ: عباس جلالی، ص/233

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 68