خلاصہ: اس شخص کا ایمان کامل ہوتا ہے جس کا ہر کام اللہ لئے ہوتا ہے۔
خداوند متعال کے احساس کے بغیر نہ دن ہے نہ رات، سب بیکار ہے یہ جہاں اسکے "کن" کی تعمیل ہے. وہ جو "کن فیکون" کا مالک ہے وہی سب کا حاکم اور پروردگار ہے، تو اسکے ہو جاؤ اس بات کا یقین کرلو کہ اسکی محبت کے بغیر سب محبتیں ادھوری ہیں، نیکار ہیں، وہ جو تم سے بے پناہ محبت کرتا ہے، وہ جو صرف دعوی نہیں کرتا تم پر مہربانی کا ہاتھ بھی رکھتا ہے، تمہیں تھامتا ہے، اسکے سوا کون ہے جو موت کے بعد بھی تم سے مہربانی، رحمت اور شفقت کا وعدہ کرتا ہے، صرف اسی کا ساتھ سچا ہے جسکی محبت ہمیشہ رہنے والی ہے، پس وہ کرو جو الله کہتا ہے، وہ چاہو جو الله چاہتا ہے، اس سے محبت کرو جس سے الله محبت کرتا ہے اور جو الله کے لئے خود کو بدلے الله بھی اسکا جہاں بدل دیتا ہے، وہ کسی کو مایوسی کی دلدل میں پھنسنے نہیں دیتا، وہ ایسا محبوب ہے جو اپنے بندے کی محبت سنبھال کر رکھتا ہے. اور وہی بہتیرین بدلہ دینے والا ہے امام صادق(علیہ السلام) ایسے شخص کے بارے میں فرمارہے ہیں:«مَنْ أَحَبَ لِلَّهِ وَ أَبْغَضَ لِلَّهِ وَ أَعْطَى لِلَّهِ وَ مَنَعَ لِلَّهِ فَهُوَ مِمَّنْ يَكْمُلُ إِيمَانُه؛ جواللہ کے لئے محبت کرتا ہے اور اللہ کے لئے نفرت کرتا ہے اور اللہ لئے دیتا ہے اور اللہ کے لئے رک جاتا ہے وہ بت شک اسکا ایمان کامل ہے»[بحارالانوار، ج:۶۷، ص:۴۸]۔
*بحارالانور، محمد باقر مجلسی، دار إحياء التراث العربي، بیروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ ھ ق۔
Add new comment