خلاصہ: حقوق کے لحاظ سے خدا کے نزدیک تمام انسان برابر ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خداوند متعال رنگ ونسل، قومیت ووطنیت، اور اونچ نیچ جیسے سارے امتیازات کا مخالف ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اگر انسان ان چیزوں میں مبتلاء ہوجائے تو وہ کبھی بھی معنوی اعتبار سے ترقی نہیں کرسکتا خدا کے نزدیک وہی شخص مکرم ہے جو ان چیزوں سے دور رہے اور تقوی اختیار کرے: «يا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُم[سورهٔ حجرات، آیت:۱۳] انسانو ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے اور پھر تم میں شاخیں اور قبیلے قرار دیئے ہیں تاکہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچان سکو بیشک تم میں سے خدا کے نزدیک زیادہ محترم وہی ہے جو زیادہ پرہیزگارہے اور اللہ ہر شے کا جاننے والا ہے»
اس آیت میں یہ معلوم ہوا کہ اللہ کے یہاں برتری کا معیا ر خاندان، قبیلہ اور حسب و نسب نہیں ہے جوکسی انسان کے اختیار میں ہی نہیں ہے، بلکہ یہ معیار تقوی ہے جس کا اختیار کرنا انسان کے ارادہ واختیار میں ہے۔
Add new comment