خلاصہ: انسان کی زندگی کی اتنی اہم ہے کہ خود انسان اپنی زندگی کو ختم کرنے کا حق بھی نہیں رکھتا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
زندگی خدا کی عطا کردہ بہت بڑی نعمت ہے، اسلامی شریعت میں اس کی بڑ ی حفاظت کی گئی ہے کسی جانور کو ناحق قتل کرنا بھی اسلامی شریعت میں جرم ہےخداوند متعال ناحق کسی کا خون بہانے کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتے ہوئے فرمارہا ہے:«مِنْ اَجْلِ ذٰلِكَ كَتَبْنَا عَلٰى بَنِى اِسْرَآئِيْلَ اَنَّهمَن قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا وَمَنْ أَحْيَاهَا فَكَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعًا[سورۂ مائدہ، آیت:۳۲] اسی بنا پر ہم نے بنی اسرائیل پر لکھ دیا کہ جو شخص کسی نفس کو .... کسی نفس کے بدلے یا روئے زمین میں فساد کی سزا کے علاوہ قتل کرڈالے گا اس نے گویا سارے انسانوں کو قتل کردیا اور جس نے ایک نفس کو زندگی دے دی اس نے گویا سارے انسانوں کو زندگی دے دیے»۔
اسی لئے اسلام میں خود انسان کو اس بات کا حق نہیں ہے کہ وہ اپنی جان لے لے:«وَلَا تَقْتُلُوا أَنْفُسَكُمْ إِنَّ اللَّهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا[سورۂ نساء، آیت:۲۹]اور خبردار اپنے نفس کو قتل نہ کرو - اللہ تمہارے حال پر بہت مہربان ہے»۔
قرآن کی ان آیات کی روشنی میں یہ معلوم ہوتا ہے کہ شریعت اسلامی نے ہرشخص کو امن وسکون کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق دیا ہے اور کسی کو اس حق کو روندنے کا حق نہیں ہے۔
Add new comment