مقصد کی تکمیل، عصمت امامؑ پر عقلی دلیل

Mon, 06/08/2020 - 20:54

خلاصہ: انبیاء (علیہم السلام) اور اہل بیت (علیہم السلام) کی عصمت پر عقلی اور نقلی مختلف دلائل پائے جاتے ہیں، ایک عقلی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو مقصد مقرر کیا ہے، عصمت کے بغیر اس کی تکمیل ناممکن ہے۔

مقصد کی تکمیل، عصمت امامؑ پر عقلی دلیل

انبیاء (علیہم السلام) اور ائمہ معصومین (علیہم السلام)، اللہ تعالیٰ کی طرف سے منتخب ہوئے ہیں تاکہ لوگوں کو اللہ کی صراط مستقیم کی طرف ہدایت کریں۔
ان حضراتؑ کے منتخب ہونے میں کچھ مقاصد پائے جاتے ہیں، وہ مقاصد باعث بنے ہیں کہ ان حضراتؑ کو منتخب کیا جائے، مثلاً لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی معرفت دلوانا، شریعت اور احکام الٰہی کی حفاظت، لوگوں کو انسانی فضائل و کمالات کی طرف ہدایت کرنا اور جو کچھ ان کی دنیا و آخرت کی سعادت اور خوش نصیبی کا باعث ہے اس کی طرف رہنمائی کرنا۔
اگر وہ خود، اللہ تعالیٰ کے احکام کی پابندی نہ کریں اور اپنی ذمہ داری کی خلاف ورزی کریں تو ان کی بات ان کے عمل کے منافی ہوگی اور لوگ ان کی بات اور عمل میں فرق کو دیکھ کر ان کے حکم پر عمل نہیں کریں گے۔
اگر یہ حضراتؑ، معصوم نہ ہوں اور نسیان، غلطی اور گناہ کا ان کے بارے میں امکان ہو تو لوگ ان پر بالکل اعتماد اور اطمینان نہیں کریں گے، کیونکہ اگر کسی قوم کا سرپرست گناہ کا ارتکاب کرے تو قوم کے افراد کی جرات بڑھ جائے گی اور طرح طرح کی غلطیوں کا ارتکاب کریں گے۔
یہ حضراتؑ ہر طرح کے گناہ سے معصوم ہیں ورنہ اللہ تعالیٰ نے انہیں جو ذمہ داری سونپی ہے وہ ذمہ داری ادا نہیں ہوگی اور جس مقصد سے انہیں ذمہ داری سونپی گئی ہے، اس مقصد کی تکمیل نہیں ہوگی، وہ مقصد ضائع ہوکر رہ جائے گا اور لوگ ہدایت نہیں پاسکیں گے، جبکہ اللہ تعالیٰ صاحبِ حکمت ہے اور حکیم سے مقصد ضائع نہیں ہوتا بلکہ تکمیل تک پہنچتا ہے۔
لہذا ضروری ہے کہ انبیاء (علیہم السلام) اور اہل بیت (علیہم السلام) ہر گناہ، غلطی اور نسیان سے پاک و معصوم ہوں تاکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے سونپی گئی ذمہ داری کو ادا کرتے ہوئے مقصد کی تکمیل کریں یعنی لوگوں کو صراط مستقیم کی طرف ہدایت کرسکیں۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 18